- ایک ہفتے کے دوران 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مزید اضافہ
- وزیراعظم نے 1100 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دی ہے، احسن اقبال
- ایران کو جوہری بم بنانے سے روکنے کیلیے ہر حد تک جائیں گے، اسرائیل
- رجب طیب اردوان کی حلف برداری میں شرکت کیلیے وزیراعظم ترکیہ روانہ
- منظور وسان کا عثمان بزدار کے سیاست چھوڑنے سے متعلق بیان پر دلچسپ تبصرہ
- سپریم کورٹ میں کوئی الگ گروپ نہیں بنا رکھا، جسٹس قاضی فائز عیسی کی وائرل ویڈیو پر وضاحت
- ڈالر کے انٹربینک اور اوپن مارکیٹ ریٹ میں اضافہ
- فی تولہ سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ
- لاہور کے 5 مقامات پر دفعہ 144 نفاذ
- انسانی اسمگلنگ اور جعل سازی میں ملوث اشتہاری ملزمان گرفتار
- دیر میں مدرسے کے چار طالب علم تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- میٹا نے ایپل سے پہلے کویسٹ تھری وی آر ہیڈسیٹ پیش کرنے کا عندیہ دیدیا
- بزرگوں کو توانا رکھنے والی صدیوں پرانی آسان چینی ورزش
- چھٹی منزل سے گرنے والی بلی معجزاتی طور پر زندہ بچ گئی
- حکومت پنجاب کا صوبے میں مزید 7 نیشنل پارکس بنانے کا اعلان
- سونے کی قیمتوں سے پریشان دکاندار عدالت پہنچ گئے
- شدید اعتراضات کے بعد برطانیہ کا اسکولوں میں جنسی تعلیم پر نظرِثانی کا فیصلہ
- روس، ایران، افغانستان سے اشیا کے بدلے اشیا کی تجارت کا طریقہ کار جاری
- بجٹ میں ای او بی آئی کی پنشن بڑھنے کا امکان
- ریاست منی پور میں بھارت سے الگ ہونے کے مطالبات زور پکڑنے لگے
ترکی: جمہوری حکومت کے خلاف سازش کے الزام میں سابق فوجی سربراہ گرفتار

جنرل حقی پر الزام ہے کہ انہوں نے 1997میں وزیر اعظم نجم الدین اربکان سے سازش کے تحت استعفیٰ لیا تھا. فوٹو: رائٹرز
انقرہ: ترکی میں 15 سال پہلے جمہوری حکومت کے خلاف سازش کے الزام میں سابق فوجی سربراہ کو گرفتار کر لیا گیا۔
جنرل اسماعیل حقی کو استنبول میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا جس کے بعد انہیں انقرہ منتقل کر دیا گیا، جنرل حقی پر الزام ہے کہ انہوں نے 1997میں وزیراعظم نجم الدین اربکان سے سازش کے تحت استعفیٰ لیا تھا، جنرل حقی نے ان الزامات سے انکار کیا ہے لیکن ان کے ایک ماتحت جنرل نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے جنرل حقی کے کہنے پر حکومت کے خلاف کارروائیاں کیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔