- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
اپنی کھال اتار کر فرار ہونے والی چھپکلی
میونخ: جرمن سائنسدانوں نے مڈغاسکر کے جنگلات سے ایک ایسی عجیب و غریب چھپکلی دریافت کی ہے جو اپنی جان بچانے کے لیے پوری کھال اتار کر فرار ہوجاتی ہے۔
اس چھپکلی کو ’’گیکولیپس میگالیپس‘‘ (Geckolepis megalepis) کا سائنسی نام دیا گیا ہے اور جب کوئی شکاری جانور اس پر حملہ کرکے اسے دانتوں یا پنجوں میں جکڑنے کی کوشش کرتا ہے تو یہ حفاظتی تدبیر کے طور پر اپنی ساری چھلکے دار کھال جھاڑ کر اپنا پھسلواں اندرونی جسم نمایاں کردیتی ہے جو حملہ آور جانور کی گرفت سے پھسلتا ہوا نکل جاتا ہے اور یہ اپنی جان بچا کر تیزی سے بھاگ جاتی ہے۔
اگرچہ تمام چھپکلیوں کی کھال پر مچھلیوں جیسے چھلکے یا کھپرے (اسکیلز) ہوتے ہیں اور وہ ضرورت پڑنے پر ان کا کچھ حصہ جھاڑنے کی صلاحیت بھی رکھتی ہیں لیکن یہ نودریافتہ چھپکلی اس میدان میں باقی سب سے آگے ہے کیونکہ یہ ایک ہی وقت میں اپنے تمام کھپرے بڑی تیزی سے جھاڑ سکتی ہے، اندر سے برآمد ہونے والی چھپکلی بظاہر کسی مرغی کی بہت ہی چکنی بوٹی جیسی دکھائی دیتی ہے۔
چھپکلی کی دُم کی طرح اس کے کھپرے بھی ایک مرتبہ مکمل جھڑ جانے کے بعد صرف 3 ہفتوں ہی میں دوبارہ سے پوری طرح نکل آتے ہیں۔ یہ چھپکلی صرف شمالی مڈغاسکر کے جنگلات ہی میں دیکھی گئی ہے اور اس کی تعداد بھی بہت کم ہے۔ یہ دن میں سوتی ہے اور رات میں چھوٹے کیڑے مکوڑوں کا شکار کرکے کھانے کے لیے نکل جاتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔