ایپ کی مدد سے وزن گھٹائیں!

غ۔ع  جمعرات 9 فروری 2017
ہر غذا کے پوائنٹس مقرر ہیں۔ جتنی بار کلک کریں گے، اتنا ہی زیادہ اسکور ہوگا۔ فوٹو : فائل

ہر غذا کے پوائنٹس مقرر ہیں۔ جتنی بار کلک کریں گے، اتنا ہی زیادہ اسکور ہوگا۔ فوٹو : فائل

مُٹاپا انسانی صحت کے لیے خطرناک ہے اور بلند فشار خون، اسٹروک، ذیابیطس، سرطان، جوڑوں کے درد، دل کے دورے سمیت متعدد امراض کا سبب بن سکتا ہے۔ زائد وزن سے نجات پانے کے خواہش مند مختلف طریقے اختیار کرتے ہیں۔

ماہرین صحت مُٹاپے سے چھٹکارا پانے کے لیے ورزش کو سب سے مفید قرار دیتے ہیں۔ کئی افراد دواؤں کے سہارے بھی اضافی وزن سے نجات پانے کی کوشش کرتے ہیں۔ کچھ اس مقصد کے لیے پرہیزی غذاؤں کا استعمال یعنی ڈائٹنگ کرتے ہیں۔ مگر اب نہ تو ورزش کی ضرورت باقی رہے گی اور نہ ہی ڈائٹنگ کی، اب محض ایک اسمارٹ فون ایپلی کیشن کے ذریعے وزن کم کیا جاسکے گا۔

یہ ایپلی کیشن دراصل ایک گیم ہے جو انسانی دماغ کو وزن بڑھانے والی غیرصحت بخش غذاؤں جیسے کیک، بسکٹ اور چاکلیٹ وغیرہ سے اجتناب کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ یہ ایپلی کیشن برطانیہ کی اگزیٹر یونی ورسٹی کے نفسیات دانوں نے وضع کی ہے جن کا کہنا ہے کہ اس کا استعمال کرنے والے افراد دن میں 200 کیلوریز کم توانائی لیں گے۔

مذکورہ یونی ورسٹی میں نفسیات کی پروفیسر نٹالیہ لارنس اور ان کے ساتھیوں کی وضع کردہ ’’ فوڈ ٹرینر‘‘ ایپ اینڈرائڈ آپریٹنگ سسٹم استعمال کرنے والی ڈیوائسز کے لیے ہے اور بلامعاوضہ ڈاؤن لوڈ کی جاسکتی ہے۔

اس ایپ کی بنیاد دماغی سائنس کے ماہرین کی اس تحقیق پر ہے کہ لوگ روغنیات اور مٹھاس سے بھرپور غذاؤں کی طرف اس لیے مائل ہوتے ہیں کہ انھیں کھانے سے ان کے دماغ کا dopamine اور endorphins خارج کرنے والا نظام فعال ہوجاتا ہے۔ یہ رطوبتیں دماغ میں فرحت و مسرت کا احساس پیدا کرتی ہیں اور انسان ان غذاؤں کی مزید خواہش کرنے لگتا ہے۔

یہ ایپ یا گیم بہت سادہ ہے۔ اسکرین پر صحت بخش اور غیرصحت بخش غذاؤں کی تصاویر نمودار ہوتی رہتی ہیں۔ کھیلنے والے کو صرف صحت بخش غذاؤں پر ردعمل ظاہر کرنا ہوتا ہے۔ ہر غذا کے پوائنٹس مقرر ہیں۔ جتنی بار کلک کریں گے، اتنا ہی زیادہ اسکور ہوگا۔ غیرصحت بخش غذاؤں کو مسلسل نظرانداز کرنے کا عمل دھیرے دھیرے دماغ کی تربیت کرتا ہے اور پھر انسان ان غذاؤں سے اجتناب کرنے لگتا ہے۔

دوران تحقیق سائنس دانوں نے 83 بالغ افراد پر تجربہ کیا۔ان افراد کو ’’ فوڈ ٹرینر‘‘ آن لائن کھیلنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ تحقیق کے اختتام پر محققین نے دیکھا کہ جن لوگوں نے ہفتے میں چار بار یہ گیم کھیلا انھوں نے اوسطاً 220 کیلوریز یومیہ کم لیں، یوں ان کا وزن بھی کم ہوا۔ تحقیق میں حصہ لینے والے بیشتر افراد نے جنک فوڈز ( تیار خوراک ) کا استعمال کردیا تھا اور وہ سبزیوں اور پھلوں کو ترجیح دے رہے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔