بولی وڈ کے وہ اعزازت جو گنیز بُک آف ورلڈ ریکارڈز کا حصہ بنے

نرگس ارشد رضا  اتوار 12 فروری 2017
فلم انڈسٹری سے وابستہ اسٹارز اور کئی نام ور شخصیات یہ اعزاز حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ فوٹو : فائل

فلم انڈسٹری سے وابستہ اسٹارز اور کئی نام ور شخصیات یہ اعزاز حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ فوٹو : فائل

بھارتی فلم انڈسٹری دنیا کی دوسری بڑی فلمی صنعت ہے جس کی دھوم ہر جگہ ہے۔ یہاں کی فلمیں، ایکٹرز، موسیقی، کمپوزر، گیت و نغمہ نگار اور گانے بین الاقوامی سطح پر جانے مانے جاتے ہیں۔ تقریباً سو سال سے قائم یہ فلم انڈسٹری بے شمار ریکارڈ قائم کرچکی ہے۔

کئی شعبوں مں یہ فلم والے اپنا نام گنیز بُک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج کراچکے ہیں۔ فلم انڈسٹری سے وابستہ اسٹارز اور کئی نام ور شخصیات یہ اعزاز حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ آئیے گینز بُک آف ورلڈ ریکارڈ کا حصہ بننے والے بولی وڈ کے اعزازات پر نظر ڈالتے ہیں:

سمیر انجان:
دنیا میں سب سے زیادہ گانے کمپوز کرنے کا منفرد اعزاز موسیقار سمیر انجان کے پاس ہے جنھوں نے مختلف اور منفرد انداز میں 3,524 گانے مختلف فلموں کے لیے کمپوز کیے۔ گنیز بک آف ورلڈ کا یہ ریکارڈ انھیں 15 دسمبر 2015 کو دیا گیا۔ سمیر کے گانے سادہ اور عام فہم ہونے کی وجہ سے لوگوں کو بہ آسانی یاد ہوجاتے ہیں۔ اس لیے فلم بیں ان کی موسیقی کو بھی پسند کرتے ہیں۔ انھوں نے کئی مقبول گانے لکھے جن میں جب سے تیرے نینا (سانوریا)، تم پاس آئے (کچھ کچھ ہوتا ہے)، اور نظر کے سامنے جگر کے پاس (عاشقی) کے گانے شامل ہیں۔

کمار سانو:
بولی وڈ کے مقبول ترین سنگر کمار سانو کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں۔ آنجہانی کشور کمار کے بعد ان کی کمی پوری کرنے کے لےہ کوئی ایسا گلوکار نہ تھا جسے کشوردا کی طرح ہر موڈ اور ایکسپریشن کے ساتھ گانے میں مہارت حاصل ہو، ایسے میں 90 کی دہائی میں کمار سانو کی گمبھیر اور دل کش آواز کا جادو چل گیا اور دیکھتے ہی دیکھتے وہ فلم سازوں کی ضرورت بن گئے۔ انھوں نے اس دور میں کئی کام یاب فلموں کے ہٹ سونگز گائے اور کئی اعزازات اپنے نام کیے، لیکن ان کی سب سے بڑی کام یابی اور ایوارڈ گنیز بک میں اپنا نام درج کرانا تھا۔ یہ اعزاز 1993 میں انھیں ایک دن میں اٹھائیس (28) گانے ایک ساتھ ریکارڈ کروانے پر ملا۔ 90 کی دہائی میں ان کے گائے ہوئے کئی مقبول نغمات میں سے چند ایک قابل ذکر ہیں: تجھے دیکھا تو یہ جانا صنم (دل والے دلہنیا لے جائیں گے)، ایک لڑکی کو دیکھا (1942 ۔ اے لو اسٹوری)، اور دو دل مل رہے ہیں فلم (پردیس) ان کے یادگار سونگز ہیں۔

آشا بھوسلے:
منفرد اور میلوڈی جیسی آواز کی مالک آشا بھوسلے کلب سونگز گانے میں اپنا ثانی نہیں رکھتیں۔ ان کی آواز کی لچک اور گونج کیبرے ڈانسرز کے لیے بہترین تصور کی جاتی ہے۔ اسی لیے ابتدائی دور کی فلموں میں ان کے اکثر و بیشتر گانے فلم کی ریمپ ہیروئن یا کلب ڈانسر پر فلمائے جاتے تھے۔ بعدازاں انھوں نے مشہور اور نام ور اداکاراؤں کے لیے بھی گانے ریکارڈ کرائے۔ آشا بھوسلے کو یہ منفرد اعزاز حاصل ہے کہ وہ سولو، ڈوئیٹ اور کورس سب ملا کر اب تک 11,000 گانے گا چکی ہیں 1947 سے اب تک وہ بیس مختلف زبانوں میں گائیکی کا اعزاز بھی رکھتی ہیں۔ 2011 میں اس کام یابی پر گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں ان کا نام شامل کیا گیا۔ ان کے سدا بہار گانوں میں دم مارو دم (ہرے رام ہرے کرشنا)، پیا تو اب تو آجا (کارواں) اور چرالیا ہے تم نے جو دل کو (یادوں کی بارات) شامل ہے۔

کپورز:
1929 پرتھوی راج کپور نے فلمی سفر کا آغاز کیا اور اب تک اس نسل کے چوبیس (24) افراد فلمی دنیا کا کسی نہ کسی طور سے حصہ ہیں۔ ان کے تین بیٹے راج، ششی اور شمی کپور ایکٹنگ کے میدان میں سامنے آئے۔ اس کے علاوہ دوسرے فلمی افراد آپس میں شادیوں کے ذریعے اس فیملی کا حصہ بنے، جیسے کہ ڈائریکٹر رمیش سپی اور من موہن ڈیسائی۔ اب اسکرین پر ان کی نسل کرشمہ، کرینہ اور رنبیر کی صورت میں اپنے جوہر دکھا رہی ہے۔ اس سب سے بڑی اسکرین فیملی کا اعزاز گنیز بک ورلڈ میں ریکارڈ کیا جاچکا ہے۔

باہو بھیلی:
ایس ایس راج موہالی کی فلم باہو بھیلی دا بگننگ(The Biginning) کا 50,000 اسکوائر فٹ سائز کا پوسٹر تیار کیا گیا تھا۔ دنیا کا سب سے بڑا فلمی پوسٹر ہونے کی وجہ سے اسے گنیز بک میں شامل کیا گیا۔ آفیشل طور پر اس کا اعلان 27 جون 2015 کو کیا گیا تھا۔ اس سے پہلے یہ اعزاز فلم Boss کے پاس تھا۔

جگدیش راج:
سب سے زیادہ ٹاپ کاسٹ ایکٹر یا ایک جیسا رول کرنے والے اداکار کا اعزاز جگدیش راج کے پاس ہے، جنھوں نے اب تک 144 فلموں میں پولیس انسپکٹر کا روایتی کردار کیا۔ ان کی مقبول فلموں میں دیوار، ڈان، شکتی اور سلسلہ وغیرہ شامل ہیں۔

کہو ناں پیار ہے:
ریتھک روشن اور امشار پاٹل کی پہلی فلم ’’کہو ناں پیار ہے‘‘ نے مقبولیت اور کام یابی کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے تھے۔ اس فلم کے پاس سب سے زیادہ ایوارڈ پانے والی فلم کا اعزاز بھی ہے۔ ’’کہو ناں پیار ہے‘‘ کو مختلف کیٹیگریز میں 92 ایوارڈز دیے جاچکے ہیں۔ 2002 میں اس غیر معمولی کارکردگی پر اسے گنیز بک میں شامل کیا گیا۔

یادیں:
1964 میں ریلیز ہونے والی فلم ’’یادیں‘‘ کو ہر لحاظ سے انفرادیت حاصل ہے۔ گوکہ یہ فلم باکس آفس پر رنگ نہ جما سکی لیکن دنیا کے سب سے بڑے ریکارڈ میں اپنا نام ضرور لکھوا گئی۔ اس فلم کے ڈائریکٹر اور پروڈیوسر سنیل دت تھے جو اس پوری فلم میں واحد اداکار بھی تھے۔ فلم میں نرگس دت کا ایک مختصر کردار فلم کے اختتام میں ملتا ہے۔ یہ فلم سب سے کم کاسٹ والی فلم کا اعزاز پا کر گنیز بک میں شامل ہوچکی ہے۔

انڈین فلم انڈسٹری:
انڈیا میں پوری دنیا میں سب سے زیادہ سالانہ فلمیں پروڈیوس کی جاتی ہیں، جن میں مقامی اور غیر مقامی دونوں شامل ہیں۔ ہر سال تقریباً آٹھ سو سے ایک ہزار فلمیں بنائی جاتی ہیں۔ یہ تعداد ہالی وڈ کے سالانہ فلموگرافی سے دگنی ہے۔ 2009 میں بولی وڈ میں 1,288 مختلف فلمیں پروڈیوس کی گئیں جو کہ 24 مختلف زبانوں کی تھیں، جب کہ دوسری طرف 2008 میں ہالی وڈ میں 606 فلمیں پروڈیوس ہوئیں۔ یہ امریکن فلم انڈسٹری کا ایک ریکارڈ ہے۔ اس لیے 2009 میں 1,288 فلمیں بنانے پر انڈین فلم انڈسٹری کا نام گنیز بک میں شامل کیا گیا۔

اشوک کمار:
1936 میں فلم ’’جیون نیا‘‘ سے اپنے سنہری فلمی سفر کا آغاز کرنے والے اداکار اشوک کمار جنھیں انڈسٹری میں دادامنی کے نام سے بھی جانا جاتا تھا، نے 63 سال تک فلم انڈسٹری میں کام کیا۔ یہ کسی بھی ایکٹر کا سب سے طویل فلمی کیریر تھا جس کی بنا پر ان کا نام گنیز بک مںا درج کیا گیا۔ 1980 کی دہائی میں انھوں نے چند ٹی وی شوز بھی کیے تھے۔

پی کے:
انڈین فلم کی تاریخ میں فلم ’’پی کے‘‘ کو سب سے زیادہ کام یاب اور سب سے زیادہ آمدنی والی والی فلم کہا جاتا ہے عامر خان کی یہ فلم 2014 میں ریلیز ہوئی اور سال 2015 تک یعنی ایک سال کے اندر اس کی آمدنی 6.22 بلین تھی اس لیے سب سے زیادہ آمدنی والی فلم کا ریکارڈ گنیز بک میں ’’پی کے‘‘ کے پاس ہے۔

قیس اور لیلیٰ:
قیس اور لیلیٰ طویل پروڈکشن والی بولی وڈ فلم ہے جو 1986 میں ریلیز ہوئی۔ اس فلم کو مکمل کرنے میں 20 سال کا عرصہ لگا۔ ایسا مختلف وجوہات کی بنا پر ہوا۔ سب سے پہلے فلم کا مرکزی کردار یعنی قیس کا رول کرنے والے اداکار گرودت 1964 میں وفات پاگئے۔ اس کے بعد فلم کے ڈائریکٹر کے آصف 1971 میں چل بسے۔ بعدازاں مرکزی رول کے لیے اداکار سنجیو کمار کا انتخاب کیا گیا اور یہ فلم Love And God کے نام سے ریلیز ہوئی۔

للیتا پور:
للیتا پور نے بارہ سال کی عمر میں اپنا کیریر شروع کیا جو کہ 70 سال پر محیط رہا۔ اس دوران انھوں نے 700 فلموں میں کام کرکے سب سے طویل فلمی کیریر کی حامل اداکارہ ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔