17 سالہ پاکستانی نوجوان دنیا کا تیسرا امیر ترین گیمر بن گیا

ویب ڈیسک  پير 13 فروری 2017
سمائل ڈوٹا ٹو کے بہترین کھلاڑی تصور کئے جاتے ہیں۔ فوٹو: سمائل فیس بک پروفائل

سمائل ڈوٹا ٹو کے بہترین کھلاڑی تصور کئے جاتے ہیں۔ فوٹو: سمائل فیس بک پروفائل

 کراچی: پاکستان کے 17 سالہ نوجوان سمائل حسن نے نے بین الاقوامی ویڈیو گیم مقابلے میں شریک ہوکر 2,401,560 ڈالر کی رقم جیت لی ہے جو پاکستانی 25 کروڑ روپے سے بھی زیادہ ہے۔ اس کامیابی کے بعد سمائل ای اسپورٹس کے مقابلے میں رقم کمانے والے تیسرے بڑے گیمر بن گئے ہیں۔ یہ مقابلہ 22 جنوری کو کروشیا میں منعقد ہوا تھا۔ واضح رہے کہ یہ مجموعی رقم انہوں نے دو سال کے عرصے میں کئی ٹورنامنٹس جیت کر کمائی ہے۔

اس سے قبل 15 برس کی عمر میں سمائل ڈوٹا ٹو ایشین چیمپیئن شپ میں بھی فتح حاصل کرچکے ہیں۔

ڈوٹا ٹو کثیر کھلاڑیوں کے درمیان مفت میں کھیلا جانے والا ایک اسٹریٹیجی ویڈیو گیم ہے جو ڈیفنس آف اینشینٹ (ڈی او ٹی اے) گیم کا تسلسل ہے۔ یہ گیم دو ٹیموں کے درمیان کھیلا جاتا ہے۔ سمائل نے سات برس کی عمر میں یہ گیم کھیلنا شروع کیا اور اس پر مہارت حاصل کرلی ۔ اس کے بعد وہ 14 برس کی عمر میں امریکہ منتقل ہوگئے۔ امریکہ میں وہ دنیا کے کم عمر ترین گیمر بنے جنہوں نے دس لاکھ ڈالر جیتنے میں اپنی ٹیم کی مدد کی ہے۔ ان کی ٹیم کا نام ’ایول جینیئس‘ ہے اور 2015 میں اسی ٹیم نے ڈوٹا ٹو ایشین چیمپیئن شپ اپنے نام کی تھی۔

گیمنگ کی دنیا میں ان کا نام Suma1L ہے اور 2016 میں مشہور امریکی جریدے ٹائم نے سمائل کو دنیا کے بااثر ترین نو عمر افراد میں شامل کیا تھا اور اسی فہرست میں ملالہ یوسفزئی بھی شامل تھیں۔ سمائل کے ٹویٹر فالوورز کی تعداد 30 ہزار تک پہنچ چکی ہے اور وہ اپنے گیمز کی لائیو اسٹریم بھی پیش کرتے رہتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔