مکھیوں کی طرح فصلوں کی زرخیزی بڑھانے والا ڈرون

ویب ڈیسک  پير 13 فروری 2017
ڈرون ٹیکنالوجی کے ذریعے بہت جلد فصلوں کی زرخیزی بڑھانے کا کام لیا جاسکے گا۔ فوٹو: بشکریہ ڈیلی میل

ڈرون ٹیکنالوجی کے ذریعے بہت جلد فصلوں کی زرخیزی بڑھانے کا کام لیا جاسکے گا۔ فوٹو: بشکریہ ڈیلی میل

ٹوکیو: جاپانی ماہرین نے پھولوں کے زردانے پھیلانے والا کیڑا ڈرون تیار کرلیا ہے جسے دنیا میں تیزی سے کم ہوتی ہوئی مکھیوں کی جگہ استعمال کیا جائے گا۔

ٹوکیو میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ایڈوانسڈ انڈسٹریل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے انجینیئروں نے اتفاقاً ایک جیل دریافت کرلیا جو پھولوں کے درمیان لگے نازک زردانوں ( پولن گرینز) کو چپکا سکتا ہے اور دوسری جگہ انہیں چھوڑ سکتا ہے۔ جلد ہی یہ ڈرون مکھیوں کی جگہ استعمال کیے جاسکیں گے کیونکہ مکھیاں پھولوں اور فصلوں کے زردانے (پولن گرین) دور دور پھیلاتی ہیں لیکن ان مکھیوں کی بقا شدید خطرات سے دوچار ہے۔

آج کے زرعی نظام میں شہد کی مکھیاں پھلوں، سبزیوں اور دیگر اجناس کی افزائش میں اہم کردار ادا کرتی ہیں لیکن مکھیوں کی تعداد تیزی سے کم ہورہی ہے اسی لیے مصنوعی طریقوں سے فصلوں کی زرخیزی بڑھانے پر کام ہورہا ہے۔

ڈرون کے نیچے گھوڑے کے بال اور جیل لگایا گیا ہے جو ایک پھول سے بھی زردانے چپکا کر دوسرے پھول تک پہنچا سکتا ہے۔ یہ جیل 8 برس بعد بھی درست ترین حالت میں ہے اور اب بھی چپکنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

تجرباتی طور پر یہ جیل پہلے چیونٹیوں پر لگایا گیا اور انہیں گلِ لالہ (ٹیولِپ) پھولوں پر گھمایا گیا تو دیگر چیونٹیوں کے مقابلے میں ان پر زردانے زیادہ تعداد میں چپکے۔

اس کے بعد جیل کو ایک چھوٹے ڈرون پر لگایا گیا اور ماہرین نے مکھیوں کی بالوں بھری ٹانگوں کی جگہ ڈرون پر گھوڑے کے بالوں کا گچھا لگایا۔ اس کے بعد جاپانی للی (سوسن) پھولوں پر ڈرون آزمایا گیا تو ڈرون نے ایک پھول سے زردانے اٹھائے اور دوسرے پھول پر ڈالے۔ اس کے بعد پھول کی افزائش اور پھلنے پھولنے کو نوٹ کیا گیا جو بہت حوصلہ افزا تھا۔

ماہرین کے مطابق شہد کی مکھیوں کے زوال سے پیدا ہونے والی صورتحال کو ان روبوٹ ڈرون سے بہتر بنایا جاسکتا ہے لیکن اب بھی اس پر بہت کام کی ضرورت ہے۔ امید ہے کہ مزید تجربات سے اگلے چند برسوں میں لاتعداد ڈرون فصل کی پیداوار بڑھانے میں مدد فراہم کریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔