ناقص فارم سے دوچار عمر اکمل کی لفظی گولہ باری

اسپورٹس ڈیسک  پير 13 فروری 2017
 میرا موازنہ دوسرے پلیئر سے تو کیا جاتا ہے مگر بیٹنگ کیلیے اوپرکے نمبروں پر نہیں بھیجاجاتا،عمر اکمل . فوٹو فائل

میرا موازنہ دوسرے پلیئر سے تو کیا جاتا ہے مگر بیٹنگ کیلیے اوپرکے نمبروں پر نہیں بھیجاجاتا،عمر اکمل . فوٹو فائل

دبئی: ناقص فارم سے دوچار عمر اکمل نے لفظوں کی گولہ باری شروع کردی ہے انہوں نے کہا ہے کہ مجھے یہ سمجھ نہیں آتی کہ آخر مجھے ٹیسٹ ٹیم سے ڈراپ کیوں کیا گیا تھا میں تب اس مزاج کی کرکٹ کھیلتا تھا جوکہ دنیا آج کھیل رہی ہے، میرا موازنہ دوسرے پلیئر سے تو کیا جاتا ہے مگر بیٹنگ کیلیے اوپرکے نمبروں پر نہیں بھیجاجاتا، جب مجھے اپنے وزن سے کوئی مسئلہ نہیں تو لوگ کیوں مجھے کمزور دیکھنے پر تلے ہوئے ہیں۔

عمر اکمل کی بیٹنگ پرفارمنس غیرمستقل مزاجی کا شکار رہی جس کی وجہ سے ان کے ٹیم میں ان اور آؤٹ ہونے کا سلسلہ شروع سے ہی جاری ہے، پاکستان سپر لیگ میں بھی ابھی تک ٹیم ان سے میچ وننگ اننگز کی منتظر ہے تاہم ناقص فارم کے باوجود وہ ٹیسٹ ٹیم میں بھی واپس لوٹنا چاہتے ہیں۔ 26 سالہ عمر اکمل نے 19 برس کی عمر میں 2009 میں ٹیسٹ ڈیبیو کیا تھاجس میں پہلی اننگز میں سنچری اسکور کی اور اگلے 15 میچز میں مزید ایک اور تھری فیگر اننگز سجا پائے، انھوں نے 30 اننگز میں 1003 رنز بنائے جس میں 6 ہاف سنچریاں شامل تھیں، انھیں پانچ روزہ کرکٹ کھیلے ہوئے 6 برس بیت چکے ہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں :عمر اکمل کا ٹی ٹوئنٹی میں منفرد ریکارڈ

عمر اکمل کی بیٹنگ کے بارے میں کہا جاتاہے کہ وہ ٹیسٹ کرکٹ کیلیے موزوں نہیں، جس پر عمر اکمل کا کہنا ہے کہ میں اب تک حیران ہوں کہ آخر میں نے ایسا کیا غلط کیا کہ مجھے ٹیسٹ سائیڈ سے ڈراپ کردیا گیا، وہ کہتے ہیں کہ میں ٹیسٹ کرکٹ کیلیے موزوں نہیں کیونکہ میں ٹھہر کر نہیں کھیل سکتا جب کہ ٹیسٹ کرکٹ میں بیٹنگ کا مزاج بدل چکا ہے، اب ٹیمیں ایک دن میں 350 یا اس سے زائد رنز بنارہی اور بمشکل ہی میچ کبھی پانچویں دن میں جاتا ہے، میں ویسی ہی برانڈ کی کرکٹ کھیلتا تھا جوکہ دنیا اب کھیل رہی ہے لیکن مجھے تیز کھیلنے کی وجہ سے ڈراپ کردیا گیا، اگر وہ میری غلطی تھی تو پھر پوری دنیا اب کیوں اسی مزاج کی کرکٹ کھیل رہی ہے۔

 

اس خبر کو بھی پڑھیں :ہیڈ کوچ نے عمر اکمل کی تعریفوں کے پل باندھ دیے

عمر اکمل کوحال ہی میں آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز میں کھلایا گیا جہاں پر انھوں نے 131 رنز بنائے، جس میں سب سے بڑی اننگز 46 رنز کی تھی مگر عمر اکمل اس ناقص کارکردگی کی ذمہ داری اپنے بیٹنگ آرڈر کو قرار دیتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ میں غیرذمہ دار نہیں صرف اپنا قدرتی کھیل کھیلتا ہوں، اگر ٹیم کو فی اوور 10 رنز کی ضرورت ہے تو کیا آپ چاہتے ہیں کہ میں 6 رنز کے حساب بیٹنگ کروں، میں اپنی ٹیم کے لیے ہی بڑے شاٹس کھیلتا ہوں۔ اپنی فٹنس کے حوالے سے عمر اکمل کا کہنا تھا کہ آپ کیوں مجھے کمزور کرنے پر تلے ہوئے ہیں، میں اب بھی دوسروں سے فیلڈ میں زیادہ متحرک ہوں، اگر میں خود کو دبلا کرنے کی کوشش کروں گا تو اس سے میری پاور ہٹنگ کی صلاحیت متاثر ہوسکتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔