- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
- کمر درد کے اسباب اور احتیاطی تدابیر
- پھل، قدرت کا فرحت بخش تحفہ
- بابراعظم کی دوبارہ کپتانی؛ حفیظ کو ٹیم میں گروپنگ کا خدشہ ستانے لگا
- پاک نیوزی لینڈ سیریز؛ ٹرافی کی رونمائی کردی گئی
- اپنے دفاع کیلیے جو ضروری ہوا کریں گے ، اسرائیل
- ہر 5 میں سے 1 فرد جگر کی چربی سے متعلقہ بیماری میں مبتلا ہے، تحقیق
- واٹس ایپ نے چیٹ فلٹر نامی نیا فیچر متعارف کرادیا
- خاتون کا 40 دن تک صرف اورنج جوس پر گزارا کرنے کا تجربہ
- ملیر میں ڈکیتی مزاحمت پر خاتون قتل، شہریوں کے تشدد سے ڈاکو بھی ہلاک
- افغانستان میں طوفانی بارش سے ہلاکتوں کی تعداد 70 ہوگئی
- فوج نے جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف الزامات پر انکوائری کمیٹی بنادی
- ٹی20 ورلڈکپ: کوہلی کو بھارتی اسکواڈ میں شامل کرنے کا فیصلہ
- کراچی میں ڈاکو راج؛ جماعت اسلامی کا ایس ایس پی آفسز پر احتجاج کا اعلان
- کراچی؛ سابق ایس ایچ او اور ہیڈ محرر 3 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- شمالی وزیرستان میں پاک-افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش کرنے والے7دہشت گرد ہلاک
ملک دشمن عناصر آزاد صحافت کے درپے
شرپسند و دہشت گرد عناصر حق و سچ کے علمبردار صحافیوں کو اپنے لیے خطرہ جانتے ہوئے ان کی جان کے درپے ہوگئے ہیں، صحافت کی ابتدا سے اب تک حق و شر کی لڑائی میں صحافیوں نے اپنی جان کے نذرانے دے کر سچ کے پودے کی آبیاری کی ہے۔ حقانیت کی یہی علمبرداری دشمنان ملت کی آنکھوں میں کھٹک رہی ہے، یہی وجہ ہے کہ ہر کچھ عرصے بعد یہ دہشت گرد عناصر صحافتی اداروں اور ان کے کارکنوں کو نشانہ بنانے کی مذموم کارروائیاں کرجاتے ہیں۔
تازہ ترین سانحے میں اتوار کو کراچی میں نارتھ ناظم آباد کے ڈی اے چورنگی پر موٹر سائیکل سوار ملزمان نے نجی ٹی وی چینل کی سیٹلائٹ وین پر اندھادھند فائرنگ کردی، جس سے اسسٹنٹ انجینئر جاں بحق ہوگیا۔ واقعے کی جزئیات سے محسوس ہوتا ہے جیسے یہ باقاعدہ پلاننگ کے تحت کیا گیا حملہ تھا۔ اس واقعے سے تقریباً آدھا گھنٹہ قبل فائیو اسٹار چورنگی کے قریب بم و بلٹ پروف بکتربند پر حملہ کیا گیا تھا۔ جب نجی چینل کی ڈی ایس این جی وین واقعے کی کوریج کے لیے وہاں سے گزری تو گھات میں بیٹھے موٹر سائیکل سواروں نے وین پر فائرنگ کردی۔
یاد رہے ایک ماہ قبل بھی ایسا ہی واقعہ پہلے تھانے پر کریکر حملہ پھر ٹریفک اہلکاروں پر فائرنگ کا واقعہ رونما ہوا تھا۔ شہر میں تین روز کے دوران تین کریکر حملے ہوئے تاہم ایک بھی ملزم گرفتار نہ کیا جاسکا۔ شہر میں بظاہر کراچی آپریشن جاری ہے اور مجرموں کی سرکوبی بھی کی جارہی ہے لیکن مکمل امن کا قیام اب تک نہ ہوپایا ہے۔
صحافیوں کی تنظیم پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس، کراچی یونین آف جرنلسٹس اور سی پی این ای کے عہدیداروں نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صحافیوں کو حق و سچ لکھنے اور آزادی اظہار رائے کی پاسداری کرنے کی سزا دی جارہی ہے۔ اس سے قبل بھی اخبارات اور چینلز کے ملازمین پر حملے ہوچکے ہیں لیکن حکومت عوام اور صحافیوں کے تحفظ میں ناکام رہی ہے۔
دوسری جانب باجوڑ ایجنسی کے علاقے ڈمہ ڈولہ میں بم تلف کرنے کے دوران دھماکے سے 5 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے جب کہ دوسرا بم تلف کردیا گیا۔ جمرود میں سرچ آپریشن کے دوران کھیتوں سے بھاری اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا گیا۔ اطلاع ہے کہ بونیر میں کھلونا نما دستی بم پھٹنے سے 9-10 سال کے دو بھائی جاں بحق ہوگئے، بچوں کو دستی بم کھیتوں میں ملا تھا۔ صائب ہوگا کہ دہشت گرد عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔