- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
چین میں درخت کاٹنے والے شخص کا انوکھا اقدام
بیجنگ: چین میں درختوں کو بے دردی سے کاٹنے والے ایک شخص نے اپنی نوکری چھوڑ کر درخت لگانا شروع کردیئے اور اب تک وہ لاکھوں درخت اور پودے کاشت کرچکا ہے۔
چین کا شہری 1989 تک درخت کاٹنے کی نوکری کررہا تھا لیکن اچانک اسے خیال آیا کہ یہ اچھا کام نہیں جس کے بعد اس نے اپنی کلہاڑی چھوڑ کر نوکری چھوڑنے سے پہلے درختوں کی کاشت شروع کردی۔ اس نے چانگبائے پہاڑیوں پر شجرکاری کی جسے ایک فطری پناہ گاہ کا درجہ حاصل ہے۔
چینی شہری نے 1958 میں درخت کاٹنے شروع کیے، اس نے بڑی محنت سے درختوں کی کٹائی شروع کی اور مشہور کارکن کا درجہ حاصل کیا۔ تاہم درخت کم ہوتے ہوتے ختم ہونے لگے اور 1986 میں یہ شخص بیروزگاری تک جاپہنچا لیکن اسے ایک دوسرے جنگل بھیج دیا گیا جہاں اس نے درخت کٹائی جاری رکھی۔ لیکن ایک دن درختوں سے خالی پہاڑ دیکھ کر اسے خیال آیا کہ وہ ایک گناہ کررہا ہے اور اس کے بعد اس نے ملازمت ترک کرکے درخت اگانا شروع کردیئے۔
1990 کے موسمِ بہار میں اس نے 46 ہزار پودے عین اسی جگہ لگائے جہاں اس نے درختوں کو زمین سے جدا کیا تھا۔ اس کےعلاوہ مضر گھاس پھوس کاٹی اور جگہ صاف کرکے پودے لگانے شروع کردیئے۔ اس کے بعد اپنے بیٹے کی مدد سے وہ چین کے دوردراز علاقوں سے خاص نایاب درختوں کے بیج لایا اور ان کی افزائش کی۔ 2007 اور 2008 میں اس شخص کو ملکی اور بین الاقوامی اعزازات اور ایوارڈ بھی ملے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔