چین میں درخت کاٹنے والے شخص کا انوکھا اقدام

ویب ڈیسک  جمعرات 16 فروری 2017
چینی شہری درختوں کو کاٹنے کی ملازمت کرتا تھا لیکن درخت کاٹنے کا احساس ہونے پر اس نے نوکری چھوڑ کر درخت لگانا شروع کردیئے
 فوٹو: بشکریہ چائنا ڈیلی

چینی شہری درختوں کو کاٹنے کی ملازمت کرتا تھا لیکن درخت کاٹنے کا احساس ہونے پر اس نے نوکری چھوڑ کر درخت لگانا شروع کردیئے فوٹو: بشکریہ چائنا ڈیلی

بیجنگ: چین میں درختوں کو بے دردی سے کاٹنے والے ایک  شخص نے اپنی نوکری چھوڑ کر درخت لگانا شروع کردیئے اور اب تک وہ لاکھوں درخت اور پودے کاشت کرچکا ہے۔

چین کا شہری 1989 تک درخت کاٹنے کی نوکری کررہا تھا لیکن اچانک اسے خیال آیا کہ یہ اچھا کام نہیں جس کے بعد اس نے اپنی کلہاڑی چھوڑ کر نوکری چھوڑنے سے پہلے درختوں کی کاشت شروع کردی۔ اس نے چانگبائے پہاڑیوں پر شجرکاری کی جسے ایک فطری پناہ گاہ کا درجہ حاصل ہے۔

چینی شہری نے 1958 میں درخت کاٹنے شروع کیے، اس نے بڑی محنت سے درختوں کی کٹائی شروع کی اور مشہور کارکن کا درجہ حاصل کیا۔ تاہم درخت کم ہوتے ہوتے ختم ہونے لگے  اور 1986 میں یہ شخص بیروزگاری تک جاپہنچا لیکن اسے ایک دوسرے جنگل بھیج دیا گیا جہاں اس نے درخت کٹائی جاری رکھی۔ لیکن ایک دن درختوں سے خالی پہاڑ دیکھ کر اسے خیال آیا کہ وہ ایک گناہ کررہا ہے اور اس کے بعد اس نے ملازمت ترک کرکے درخت اگانا شروع کردیئے۔

1990 کے موسمِ بہار میں اس نے 46 ہزار پودے عین اسی جگہ لگائے جہاں اس نے درختوں کو زمین سے جدا کیا تھا۔ اس کےعلاوہ مضر گھاس پھوس کاٹی اور جگہ صاف کرکے پودے لگانے شروع کردیئے۔ اس کے بعد اپنے بیٹے کی مدد سے وہ چین کے دوردراز علاقوں سے خاص نایاب درختوں کے بیج لایا اور ان کی افزائش کی۔ 2007 اور 2008 میں اس شخص کو ملکی اور بین الاقوامی اعزازات اور ایوارڈ بھی ملے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔