- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
چین میں درخت کاٹنے والے شخص کا انوکھا اقدام
بیجنگ: چین میں درختوں کو بے دردی سے کاٹنے والے ایک شخص نے اپنی نوکری چھوڑ کر درخت لگانا شروع کردیئے اور اب تک وہ لاکھوں درخت اور پودے کاشت کرچکا ہے۔
چین کا شہری 1989 تک درخت کاٹنے کی نوکری کررہا تھا لیکن اچانک اسے خیال آیا کہ یہ اچھا کام نہیں جس کے بعد اس نے اپنی کلہاڑی چھوڑ کر نوکری چھوڑنے سے پہلے درختوں کی کاشت شروع کردی۔ اس نے چانگبائے پہاڑیوں پر شجرکاری کی جسے ایک فطری پناہ گاہ کا درجہ حاصل ہے۔
چینی شہری نے 1958 میں درخت کاٹنے شروع کیے، اس نے بڑی محنت سے درختوں کی کٹائی شروع کی اور مشہور کارکن کا درجہ حاصل کیا۔ تاہم درخت کم ہوتے ہوتے ختم ہونے لگے اور 1986 میں یہ شخص بیروزگاری تک جاپہنچا لیکن اسے ایک دوسرے جنگل بھیج دیا گیا جہاں اس نے درخت کٹائی جاری رکھی۔ لیکن ایک دن درختوں سے خالی پہاڑ دیکھ کر اسے خیال آیا کہ وہ ایک گناہ کررہا ہے اور اس کے بعد اس نے ملازمت ترک کرکے درخت اگانا شروع کردیئے۔
1990 کے موسمِ بہار میں اس نے 46 ہزار پودے عین اسی جگہ لگائے جہاں اس نے درختوں کو زمین سے جدا کیا تھا۔ اس کےعلاوہ مضر گھاس پھوس کاٹی اور جگہ صاف کرکے پودے لگانے شروع کردیئے۔ اس کے بعد اپنے بیٹے کی مدد سے وہ چین کے دوردراز علاقوں سے خاص نایاب درختوں کے بیج لایا اور ان کی افزائش کی۔ 2007 اور 2008 میں اس شخص کو ملکی اور بین الاقوامی اعزازات اور ایوارڈ بھی ملے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔