کم سگریٹ پینا بھی صحت کے لیے شدید مضر ہے

محمد اختر  اتوار 6 جنوری 2013
جو لوگ سگریٹ نوشی مکمل طورپر ترک کردیتے ہیں ان میں صحت کے خدشات چند سالوں میں ختم ہوجاتے ہیں۔فوٹو: فائل

جو لوگ سگریٹ نوشی مکمل طورپر ترک کردیتے ہیں ان میں صحت کے خدشات چند سالوں میں ختم ہوجاتے ہیں۔فوٹو: فائل

ہم نے بہت سے لوگ ہیں جو کہتے ہیں کہ وہ تو کبھی کبھی سگریٹ پیتے ہیں۔

اس لیے انھیں کچھ نہیں ہوگا لیکن اب ایک نئی اسٹڈی میں بتایا گیا ہے کہ کبھی کبھی یا روزانہ ایک سگریٹ پینے کا نقصان بھی بہت زیادہ ہے۔ بڑے پیمانے پر کی جانیوالی اسٹڈی کے مطابق جو لوگ روزانہ ایک سگریٹ پیتے ہیں ان میں اچانک موت کا خدشہ ان افراد سے دوگنا ہوجاتا ہے جو کبھی سگریٹ نہیں پیتے ۔اس کے مقابلے میں جو لوگ سگریٹ نوشی مکمل طورپر ترک کردیتے ہیں ان میں صحت کے خدشات چند سالوں میں ختم ہوجاتے ہیں۔ امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق اسٹڈی کے دوران دل کے اچانک بند ہونے سے 315 اموات ہوئیں۔

اسٹڈی خواتین کے لیے بھی بہت اہم ہے کیونکہ خواتین کے بارے میں عام طورپر کہا جاتا ہے کہ وہ کم سگریٹ نوشی کرتی ہیں۔ اس طرح 35 سال اور اس سے کم عمر خواتین میں اس بیماری کی وجہ خاندانی بھی ہوسکتی ہے تاہم جن افراد کی عمر اس سے زیادہ ہوجاتی ہے ان میں یہ دل کی شریانوں کی بیماری کی ابتدائی علامت ہوسکتی ہے۔

اسٹڈی میں جن 315 اچانک اموات کا جائزہ لیا گیا ان میں 75وہ تھے جنہوں نے حال ہی میں سگریٹ نوشی کاآغاز کیا تھا جبکہ ان میں 148 وہ تھے جنہوں نے ماضی میں سگریٹ نوشی کی تھی جبکہ 128 وہ تھے جنہوں نے کبھی سگریٹ نوشی نہیں کی تھی۔

اسٹڈی کے سرکردہ محقق یونیورسٹی آف البرٹا کینیڈا کے ڈاکٹر روپندر سندھو اور ان کی ٹیم کے مطابق ہارٹ اٹیک کے دیگر اسباب جیسے ہائی بلڈ پریشر ، ہائی کولیسٹرول اور خاندان میں ہارٹ اٹیک وغیرہ کو بھی مدنظر رکھتے ہوئے دیکھا گیا کہ جو خواتین سگریٹ نوشی کرتی تھیں چاہے وہ بہت ہلکی پھلکی سگریٹ نوشی کرتی ہوں ، ان میں اچانک موت کا خدشہ سگریٹ نہ پینے والیوں کے مقابلے میں دوگنا زیادہ تھا۔اس طرح ہر پانچ سال کی مسلسل سگریٹ نوشی کے ساتھ یہ خدشہ آٹھ فیصد بڑھتا رہا تھا۔

لیکن جن خواتین نے سگریٹ نوشی چھوڑ دی انھوں نے دیکھا کہ ان کی صحت سگریٹ نوشی ترک کرنے کے بیس سال بعد ویسی ہی ہوگئی جیسی سگریٹ نوشی نہ کرنے والی خواتین کی ہوتی ہے۔روپندر سندھو کا کہنا ہے کہ ویسے تو یہ ایک عمومی اسٹڈی ہے لیکن خواتین کے لیے اور بھی اہم ہوجاتی ہے کیونکہ خواتین اگر سگریٹ نوش ہوں تو عام طورپر کم سگریٹ پیتی ہیں اور اس خوش فہمی میں مبتلا ہوتی ہیں کہ چونکہ وہ کم سگریٹ پیتی ہیں ، اس لیے ان کی صحت زیادہ متاثر نہیں ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔