- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں کوئی ابہام یا شک ہوا تو اس فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کا سوچنے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
- 'امن کی سرحد' کو 'خوشحالی کی سرحد' میں تبدیل کریں گے، پاک ایران مشترکہ اعلامیہ
- وزیراعظم کا کراچی کے لیے 150 بسیں دینے کا اعلان
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتا افراد کیس؛ معلوم ہوا وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
کراچی سرکلر ریلوے کی تعمیر نو کا کام اکتوبر میں شروع ہو گا
کراچی: سندھ حکومت کراچی سرکلر ریلوے(کے سی آر)کی تعمیر نو کا کام رواں سال اکتوبر تک شروع کردے گی، پاکستان ریلوے کے ذیلی ادارے کراچی اربن ٹرانسپورٹ کمپنی کو جلد سندھ حکومت کے سپرد کردیا جائے گا۔
وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ کراچی سرکلر ریلوے کی تعمیر نو کا کام سندھ حکومت کرے گی جس کے لیے کراچی اربن ٹرانسپورٹ کمپنی (کے یو ٹی سی) کو جلد سندھ ماس ٹرانزٹ سیل میں ضم کردیا جائے گا۔ وفاقی حکومت نے کراچی سرکلر ریلوے کی تعمیر نو کیلیے 2004میں کے یوٹی سی قائم کی تھی جس میں پاکستان ریلوے کے تجربہ کار افسران کا تقرر کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ چینی حکومت اور وفاقی حکومت میں کراچی سرکلر ریلوے کے احیا کیلیے معاہدہ طے پاچکا ہے اور یہ منصوبہ سی پیک سے منسلک کردیا گیا ہے، اس سے قبل حکومت جاپان کا ادارہ جائیکا اس منصوبے کیلیے کام کررہا تھا، چند وجوہات کے باعث وفاقی حکومت اور جائیکا کے درمیان معاہدہ طے نہیں پایا جاسکا۔
ذرائع نے بتایا کہ کراچی سرکلر ریلوے کی تعمیر نو میں سندھ حکومت کافی سنجیدہ ہے تاہم وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ہدایات جاری کردی ہیں۔
علاوہ ازیں کے سی آر کے احیا میں حائل تمام رکاوٹوں بالخصوص تجاوزات کو ہٹانے کا کام جلد مکمل کیا جائے، اس ضمن میں سندھ ماس ٹرانزٹ سیل کی نگرانی میں منصوبہ کی فزیبیلٹی تیار ہونا شروع ہوگئی ہے، ڈیزائن، سروے اور حتمی منصوبے کی تیاری کیلیے مشاورتی فرم کا تقرر کیا جائے گا جس کیلیے ٹینڈر طلب کیا جاچکا ہے، خواہشمند کمپنیاں 3مارچ تک اپنی تجاویر جمع کرائیں گی، 15دن میں ٹینڈر ایوارڈ کردیا جائے گا، مشاورتی فرم 2 ماہ میں حتمی منصوبہ تیار کرلے گی، منصوبے کا تعمیراتی کام رواں سال اکتوبر تک شروع کردیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ جائیکا نے کراچی سرکلر ریلوے کے احیا کیلیے اسٹڈی رپورٹ2008میں تیار کرلی تھی جس میں کے سی آر کے ٹریک کے اطراف غیرقانونی طور پر قائم ہونے والے گھروں کی بھی نشاندہی کردی گئی تھی، وفاقی وصوبائی حکومت کی درخواست پر جائیکا نے 2013میں تجاوزات قائم کرنے والوں کی تعداد معلوم کرنے کیلیے دوبارہ سروے کیا تھا جس کے تحت 4ہزار 659 خاندان کے سی آر کے دونوں ٹریک پر آباد ہیں۔
واضح رہے کہ سندھ حکومت نے جائیکا کی حتمی رپورٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا ہے کہ 2013 تک ٹریک کے اطراف رہائش پذیر خاندانوں کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر معاوضہ دیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔