- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
پورے ملک میں واحد ٹیکس وصولی نظام متعارف کرانے پر غور
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے مالی سال 2017-18کے بجٹ میں ملک کی اقتصادی ترقی،ٹیکس وصولیوں و برآمدات میں اضافہ اور روزگار سے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرنے کے حوالے سے 8نکاتی ایجنڈے کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاری کیلیے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ باہمی مشاورت کی جارہی ہے اور اسی مشاورتی عمل کے سلسلے میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے مختلف اہم اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ حالیہ اعلیٰ سطح کے اجلاسوں میں بجٹ تجاویز کا جائزہ لیا گیا، ان مشاورتی اجلاسوں میں اسٹیک ہولڈرز کی طرف سے وفاقی حکومت کو ملکی معیشت کے لیے8 نکات کی بنیاد پر تجاویز پیش کی گئیں جس میں کہا گیا کہ آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ بناتے وقت ان 8 نکات کو مدنظر رکھتے ہوئے تجاویز کو شامل کیا جائے تو ملکی معیشت کی ترقی کی رفتار بھی تیز ہوگی اور برآمدات میں اضافے کے ساتھ ٹیکس ریونیو بھی بڑھے گا اور روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے ان 8 نکات پر مبنی تجاویز کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے اور اس کیلیے آئندہ ہفتے ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز میں اعلیٰ سطح کا اجلاس بھی طلب کر لیا ہے جس میں ان بجٹ تجاویز کا جائزہ لیا جائے گا۔
’’ایکسپریس‘‘ کو دستیاب مذکورہ 8 نکاتی ایجنڈا دستاویز کے مطابق وفاقی حکومت سے کہا گیا ہے کہ ٹیکس قوانین کو مزید سادہ و آسان بنایا جائے اور وفاقی و صوبائی سطح پر مختلف اداروں کی جانب سے مختلف اقسام کے ٹیکسوں کی کٹوتیوں کے نظام پر نظرثانی کے جائے، ٹیکس دہندگان کو مشکلات سے بچانے کیلیے ٹیکس وصولیوں کے نظام کو آسان بنایاجائے، وفاق اور صوبائی سطح پر ٹیکسوں کی وصولی کے نظام کو مربوط بنایا جائے، مختلف ٹیکس ایجنسیوں اور اتھارٹیز کے بجائے یونیٹری ٹیکس کلیکشن سسٹم متعارف کرایا جائے جبکہ کاروباری لاگت کو کم کرنے کے لیے وزارتوں اور وفاق و صوبوں سے سرخ فیتے کو ختم کیا جائے، فائلیں دبانے کے بجائے تیز ترین کلیئرنس کو یقینی بنانے کیلیے قانون سازی کی جائے تاکہ اگر کوئی سرمایہ کار پیسہ لے کر آتا ہے تو اسے کاروبار کیلیے درکار پروسیس کو جلد مکمل کرنے میں آسانی ہو، ایف بی آر میں ٹیلنٹ اور ٹیکنالوجی کا خلا جلد پر کیا جائے، ٹیکس اتھارٹیز کے صوابدیدی اختیارکم کیے جائیں۔
ذرائع کے مطابق یہ تجاویز زیرغورہیں اور آئندہ ہفتے اجلاس میں اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مزید مشاورت کی جائے جبکہ مارچ سے ٹیکس تجاویز کو حتمی شکل دینے کیلیے شارٹ لسٹنگ شروع کردی جائیگی اور قابل عمل تجاویز کو بجٹ کا حصہ بنایا جائے گا
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔