کراچی کے ریجنٹ پلازہ میں آتشزدگی کا حتمی چالان عدالت میں پیش

ویب ڈیسک  ہفتہ 18 فروری 2017
ریجنٹ پلازہ میں 1994 میں لگایا گیا فائر سیفٹی سسٹم ناکارہ ہوچکا ہے، چالان کا متن : فوٹو : فائل

ریجنٹ پلازہ میں 1994 میں لگایا گیا فائر سیفٹی سسٹم ناکارہ ہوچکا ہے، چالان کا متن : فوٹو : فائل

کراچی: شارع فیصل پر واقع ریجنٹ پلازہ میں آتشزدگی سے متعلق حتمی چالان عدالت میں پیش کردیا گیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کی مصروف ترین شاہراہ شارع فیصل پر واقع ریجنٹ پلازہ میں گزشتہ برس دسمبر میں لگنے والی آگ سے متعلق  حتمی چالان تفتیشی افسر عامر الطاف نے ایڈیشنل اینڈ سیشن جج جنوبی کی عدالت میں جمع کرایا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں:  ہوٹل میں آگ لگنے سے 3 خواتین سمیت 12 افراد جاں بحق

تفتیشی افسر نے چالان میں انکشاف کیا ہے کہ آگ بجھانے کے آلات سےمتعلق ہوٹل انتظامیہ نےغلط رپورٹ جمع کرائی جب کہ سول ڈیفنس ادارے سے بھی ہوٹل میں فائرسیفٹی کا کوئی ریکارڈ نہیں ملا اور سول ڈیفنس ادارے نے فراہم کردہ دستاویزات کی تصدیق بھی نہیں کی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں:  ہوٹل آتشزدگی چالان میں ذمے دارہوٹل انتظامیہ قرار

چالان میں بتایا گیا ہے کہ ریجنٹ پلازہ میں 1994 میں لگایا گیا فائر سیفٹی سسٹم ناکارہ ہوچکا ہے اور آتشزدگی کے وقت ہوٹل کے کنٹرول روم میں فائر سیفٹی سے لاعلم سی سی ٹی وی آپریٹر ہی موجود تھا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: ہوٹل میں فائر سسٹم ناکارہ ہونے کا انکشاف

واضح رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں  سانحہ ریجنٹ پلازہ میں 3 خواتین سمیت  12 افراد جاں بحق اور 50 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھےجب کہ  حادثے کا ذمے دارہوٹل انتظامیہ کو قراردیتے ہوئے ہوٹل مالکان سمیت 5 افراد کو مرکزی ملزم نامزد کیا گیا تھا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔