ڈیرہ غازی خان میں لڑکی کو پولیس اہلکارسمیت 6 افراد نے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا

ویب ڈیسک  ہفتہ 18 فروری 2017

متاثرہ لڑکی اوراہلخانہ نے وزیراعلیٰ پنجاب سے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے انصاف کی اپیل کی ہے: فوٹو: فائل

متاثرہ لڑکی اوراہلخانہ نے وزیراعلیٰ پنجاب سے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے انصاف کی اپیل کی ہے: فوٹو: فائل

ڈی جی خان: پولیس نے عدالتی حکم پر پولیس اہلکار سمیت 6 افراد کی لڑکی سے زیادتی کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق ڈیرہ غازی خان میں فیصل آباد کی رہائشی لڑکی سے پولیس اہلکارسمیت 6 افراد کی مبینہ اجتماعی زیادتی پرتھانہ سول لائن پولیس نے عدالتی حکم کے تحت کارروائی شروع کردی ہے۔

متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے وہ کچھ روزقیام کے لیے فرید آباد میں اپنی خالہ کے گھر آئی تھی، خالہ کے پڑوس میں رہائش پزیر پولیس اہلکارسجاد نے اپنے 5 دیگرساتھیوں کے ساتھ مل کراسے اغوا کیا اورچوٹی زیریں لے گیا، جہاں ان لوگوں نے اسے زیادتی کا نشانہ بنایا، کئی روز بعد جب وہ دندروں کے چنگل سے بھاگ کر واپس ڈیرہ غازی خان پہنچی تو پولیس اہلکاروں نے اپنے پیٹی بھائی اوردیگر ملزمان کو بچانے کے کارروائی سے ہی انکارکردیا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: ہری پور میں طالبہ سے اسکول میں اجتماعی زیادتی

اہل خانہ کی جانب سےعدالت سے رجوع کرنے پر مجسٹریٹ نے لڑکی کا طبی معائنہ کرانے کا حکم دے دیا، عدالت نے متعلقہ پولیس حکام کو حکم دیا کہ وہ معاملے کی تفتیش کریں اورجلد از جلد ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لائیں۔ عدالتی احکامات پر پولیس نے کارروائی شروع کردی ہے تاہم اب تک کسی ملزم کو حراست میں نہیں لیا گیا۔ متاثرہ لڑکی اوراہلخانہ نے وزیراعلیٰ پنجاب سے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے انصاف کی اپیل کی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔