20 لاکھ نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی تیاریاں

ارشاد انصاری  پير 20 فروری 2017
باقاعدہ انکم ٹیکس گوشوارے وصول کیے جائیں گے،ذرائع۔ فوٹو: فائل

باقاعدہ انکم ٹیکس گوشوارے وصول کیے جائیں گے،ذرائع۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے جائیداد کی خرید و فروخت، بینک ٹرانزیکشن سمیت دیگر لین دین میں ودہولڈنگ ٹیکس ادا کرنے والے 20 لاکھ سے زائد نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)کے سینئر افسر نے بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے براڈننگ آف ٹیکس بیس کے تحت عالمی بینک کے تعاون سے معمول سے زیادہ ودہولڈنگ ٹیکس ادا کرنے والے نان فائلرزکو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے جامع منصوبہ متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ اس حوالے سے عالمی بینک کا اعلی سطح کا مشن پاکستان کے دورے پر ہے اورمذکورہ منصوبے کی فزیبلٹی اسٹڈی سمیت دیگر معاملات کو حتمی شکل دیدی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عالمی بینک کے وفد کے ساتھ مزید مذاکرات کے 2راؤنڈ ہوں گے جن میں اس منصوبے کے پائلٹ پروجیکٹ کو حتمی شکل دی جائے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ عالمی بینک کے تعاون سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے اس منصوبے کے تحت ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے کی حکمت عملی مرتب کی ہے جبکہ اس منصوبے کے لیے تکنیکی معاونت اور منصوبے کے لیے فنڈز عالمی بینک فراہم کرے گا تاہم فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ملک بھر کے ودہولڈنگ ایجنٹس سے ڈیٹا حاصل کرلیا ہے جس کے ذریعے 20 لاکھ سے زائد ایسے نان فائلرزکا سراغ لگایا گیا ہے جن سے مختلف مد میں ٹیکس ود ہولڈ ہوا ہے مگر وہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کروارہے ہیں، اس لیے ان کی جانب سے ادا کردہ اضافی ود ہولڈنگ ٹیکس ایڈجسٹ نہیں کروایا گیا ہے۔

اب ایف بی آر براڈننگ آف ٹیکس بیس کے تحت ان سب کو ٹیکس نیٹ میں لانا چاہتا ہے تاکہ جو لوگ قابل ٹیکس آمدنی رکھنے کے باوجود دانستہ طور پرٹیکس نیٹ سے باہر ہیں اور ٹیکس نیٹ میں آنے سے بچنے کے لیے جائیداد کے لین دین اور ہر قسم کی بینک ٹرانزیکشن سمیت دیگر معاملات میں نان فائلرز ہونے کی حیثیت سے معمول سے زیادہ ٹیکس ادا کررہے ہیں، ان سب کو این ٹی این جاری کیے جائیں گے اور باقاعدہ انکم ٹیکس گوشوارے وصول کیے جائیں گے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔