فیس پالش؛ جدید سنگھار کی ایک مقبول تیکنیک

نسرین اختر  پير 20 فروری 2017
یہ ضروری ہے کہ یہ تمام مصنوعات کسی معیاری اور مستند کمپنی کی ہونی چاہئیں۔ فوٹو : فائل

یہ ضروری ہے کہ یہ تمام مصنوعات کسی معیاری اور مستند کمپنی کی ہونی چاہئیں۔ فوٹو : فائل

خواتین اپنے حُسن کو سنوارنے کے لیے جہاں قدیم طور طریقوں سے استفادہ کر رہی ہیں، وہیں وہ دورِ جدید کے بھی تمام سنگھاری لوازمات اپنا رہی ہیں۔

کبھی چہرے کا مساج کر کے جلد کو نکھارا جاتا ہے، تو کبھی چہرے کی کلینزنگ کر کے جلد پر نکھار لانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ کبھی فیشل کے ذریعے اپنے حسن کی دیدہ زیبی میں اضافہ کیا جاتا ہے، تو کبھی تر و تازہ اور چمکتی ہوئی جلد کی خاطر فیس ماسک کیا جاتا ہے۔ بلاشبہ مساج، کلینزنگ، فیشل اور فیس ماسک آپ کے چہرے کی جلد پر نکھار لے آتے ہیں۔ اب ایک جدید ترین سنگھار کی ایسی تیکنیک بھی سامنے آئی ہے، جو آپ کی جلد کو فوری طور پر  شگفتگی اور تر و تازگی عطا کرتی ہے۔ اس تیکنیک کو ’فیس پالش‘ کہا جاتا ہے۔

آج کے سنگھار کی اس جدید دنیا میں خواتین فیس پالش کا استعمال کر رہی ہیں۔ اس کا استعمال کر رہی ہیں۔ اس کا استعمال نہ صرف چہرے کی جلد کو ایک انوکھی کشش و جاذبیت بخشتا ہے، بلکہ اس پر نفاست سے کیا جانے والا میک اپ ایک دل آویز احساس کو اُجاگر کرتا ہے۔ اچھا میک اپ کرنے کا گُر اب آپ کے ہاتھ میں ہے۔

سب سے پہلے تو یہ جاننا ضروری ہے کہ فیس پالش میں کون کون سے کیمیائی اجزا شامل ہوتے ہیں اور ان کی مقدار کتنی ہوتی ہے؟ فیس پالش بنانے کے لیے ضروری اجزا اور طریقۂ کار مندرجہ ذیل ہے۔

سوتھنگ لوشن (soothing lotion)

ڈیولپر 20-VOL

بلیچ پاؤڈر

اسکن شائنر

یہ ضروری ہے کہ یہ تمام مصنوعات کسی معیاری اور مستند کمپنی کی ہونی چاہئیں، تاکہ نتائج اچھے ہوں۔ فیس پالش بنانے کے لیے ہمیشہ کانچ کی پیالی کا انتخاب کریں۔ فیس پالش بنانے کے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ ان تمام اشیا کی مقدار کیا ہونی چاہیے۔

ترکیب:

ایک ایک چائے کا چمچا سوتھنگ لوشن اور ڈیولپر لوشن، آدھا چائے کا چمچا بلیچ پاؤڈر اور ایک چوتھائی  چائے کا چمچا اسکن شائنر۔ یہ تمام اجزا کانچ کی پیالی میں ڈال کر اچھی طرح ملالیں اور فوراً بعد ہی استعمال کر لیں۔ تاخیر سے استعمال کی صورت میں زیادہ بہتر نتائج نہیں آتے۔

فیس پالش سے پہلے کلینزنگ کر کے فیس پالش لگائیں، لگانے کے بعد وقفے وقفے سے برش کی مدد سے ہٹا کر دیکھتی رہیں، جب آپ کے چہرے کی جلد کا رُواں سنہرا ہو جائے، تو ٹھنڈے پانی سے چہرہ دھو لیں اور پھر کسی اچھی کمپنی کی موئسچرائزنگ کریم کا مساج کر کے اپنی جلد کے حساب سے کوئی اچھا سا ماسک لگا دیں۔ چہرے کے ساتھ اپنے ہاتھوں اور پیروں کو نظر انداز نہ کریں۔ فیس پالش جب چہرے پر لگائیں، تو ہاتھوں اور پیروں پر بھی کریں، تاکہ خوب صورت چہرے کے ساتھ ہاتھ اور پیر برا تاثر نہ پیش کریں۔ ہاتھوں ور پیروں پر فیس پالش کم از کم 20 منٹ پالش کو لگا رہنے دیں اور پھر ٹھنڈے پانی  سے دھو لیں اور آخر میں ان پر لوشن لگا دیں، نکھار آجائے گا۔

فیس پالش ایک کیمیائی  فارمولا ہے، اس کی تیاری بناتے وقت اس کے اجزا کے مقدار کا تعین بے حد ضروری ہے۔ مقدار کم یا زیادہ ہونے کی صورت میں فائدے کے بہ جائے نقصان ہو سکتا ہے۔ فائدہ حاصل کرنے کے لیے صحیح مقدار کا ہونا ضروری ہے۔ فیس پالش لگانے سے پہلے اپنے چہرے کو ٹھنڈے پانی سے دھونا ہر گز نہ بھولیں اور فیس پالش کرنے سے پہلے اپنے بال اچھی طرح باندھ لیں اور یہ پالش لگاتے وقت خیال رکھیں کہ فیس پالش آئی برو، پلکوں اور بالوں پر نہ لگے۔

فیس پالش جلد کا نکھار ہے۔ اس سے چہرے میں چمک اور دل کشی آجاتی ہے اور یہ ہر طرح کی جلد کے لیے موزوں ہے، کیوں کہ ہر عورت کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کی رنگت نکھری نکھری اور کھلی کھلی نظر آئے۔ ہمارے ہاں  خواتین زیادہ تر اُجلی رنگت کی خواہش رکھتی ہیں۔ اگر خواتین فیس پالش کے بعد میک اپ کریں، تو ان کے چہرے کی رنگت میں قدرتی نکھار پیدا ہو جائے گا۔ یعنی فیس پالش کے ذریعے صرف آدھے گھنٹے میں مزید نکھار لاسکتی ہیں اور اگر آپ اپنے چہرے کے داغ دھبوں اور دانوں سے پریشان ہیں، تو فیس پالش آپ کے مسائل کا علاج کر سکتی ہیں۔

فیس پالش چار کیمیکل پر مشتمل ایک فارمولا ہے، اس لیے فیس پالش سے جلد پر ہلکی سی جلن کا احساس پیدا ہو سکتا ہے۔ اس سے ہرگز نہ گھبرائیں۔ فیس پالش سے دس سے پندرہ دن کے وقفے سے کریں، تو حیرت انگیز نتائج سامنے آئیںگے کہ آپ کے چہرے کو بدنما کرنے والے داغ دھبے غائب ہو جائیںگے، ویسے فیس پالش کرنے کا فرق تو آپ کو پہلی بار لگانے میں ہی محسوس ہوگا۔ آپ کی رنگت بھی نکھر جائے گی۔

فیس پالش کرنے سے پہلے کسی اچھے فیس واش سے چہرہ ضرور دھو لیں۔ اس کے بعد چہرہ خشک کر کے فیس پالش لگائیں۔ مطلوبہ نتائج کے بعد چہرہ ٹھنڈے پانی سے دھو لیں۔ عرق گلاب کو اسپرے گن میں ڈال کر فریج میں رکھ لیں اور دن بھر وقفے وقفے سے چہرے پر عرق گلاب کا اسپرے کرتی رہیں اور رات کو سوتے وقت کسی اچھی سی نائٹ کریم سے چہرے کے جلد کی مالش کریں۔ چہرے پر نکھار آجائے گا۔

میک اپ کا بنیادی جزو میک اپ بیس بنانا ہے۔ خواتین کو چاہیے کہ وہ میک اپ شروع کرنے سے پہلے صحیح رنگ کا انتخاب کریں، تاکہ جلد کھلتی ہوئی رنگت کے ساتھ یک رنگی ہم وار تاثر پیش کرے، صحیح فاؤنڈیشن کا انتخاب کرنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ اپنی جلد سے میچ کرتے ہوئے میک اپ بیس بنانے سے پہلے برف کا ضرور استعمال کریں۔ اس کے بعد اپنے چہرے پر ہم وار بیس بنائیں۔ ’کنٹورنگ‘ کے لیے  کوئی ہلکا رنگ منتخب کریں، اس کے بعد آئی میک اپ کریں۔ کسی بھی قسم کی پارٹی ہو یا کوئی خاص تقریب، آپ کو تازہ دم ہونے کا احساس ہو۔ جیسا کہ ہلکا گلابی، ہلکا براؤن، ہلکا گولڈن براؤن، یہ وہ شیڈز ہیں، کہ جو آپ کو ہمیشہ خوب صورت اور آنکھوں کو بھلے لگتے ہیں۔ پھر بلش آن استعمال کریں اور پھر لپ اسٹک لگائیں، ہونٹوں کی آؤٹ لائن کر کے لپ اسٹک بیس سے ہونٹوں کو فل کریں، اب آپ کا میک اپ مکمل ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔