- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
غزہ کی ’ یمانا داؤد‘ کی اپنی نومولود بیٹی سے 7ماہ بعد پہلی بار ملاقات
مقبوضہ بیت المقدس: غزہ سے تعلق رکھنے والی خاتون یمانا داؤد اپنی سات ماہ کی بچی مریم سے پہلی مرتبہ ملیں۔
یمانا داؤد کی بچی وقت سے چند ماہ پہلے پیدا ہوئیں اور چونکہ غزہ میں اس قسم کی صورتحال سے نمٹنے کیلیے درکارسہولتیں موجود نہیں اس لیے وہ بچی کی پیدائش کیلیے مقبوضہ بیت المقدس کے اس مشرقی علاقے میں گئیں جسے اسرائیل نے فلسطین سے جدا کر رکھا ہے۔
یمانا داؤد کو بچی کی پیدائش کے بعد واپس غزہ جانا پڑا کیونکہ ان کا علاقے میں ٹھہرنے کے اجازت نامے کی مدت ختم ہوگئی تھی جبکہ وقت سے قبل پیدا ہونے کی پیچیدگیوں کی وجہ سے بچی ابھی اسپتال میں داخل تھی، وہ گزشتہ 6ماہ سے دوبارہ مقبوضہ بیت المقدس جا کر اپنی بچی سے ملنے کیلیے اسرائیلیوں کو درخواستیں دیتی آرہی ہیں لیکن ان کی شنوائی نہیں ہوئی۔بالآخر سات ماہ بعد 20فروری کو وہ اپنی بیٹی سے ملنے میں کامیاب ہوئیں۔
اسرائیلی محکمہ دفاع (جوکہ اجازت دینے کا مجاز ادارہ ہے) کا کہنا ہے کہ اسے کوئی درخواست نہیں ملی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔