افغانستان، بم حملے میں بچوں اور خواتین سمیت 11 شہری ہلاک

خبر ایجنسیاں  منگل 21 فروری 2017
ملانجیب کو پاکستان سے واپسی پر لوگر سے پکڑا گیا، افغان انٹیلی جنس کا دعویٰ۔ فوٹو: رائٹرز/فائل

ملانجیب کو پاکستان سے واپسی پر لوگر سے پکڑا گیا، افغان انٹیلی جنس کا دعویٰ۔ فوٹو: رائٹرز/فائل

کابل: افغانستان میںدستی بم حملے میںبچوں اور خواتین سمیت 11شہری ہلاک اور 3زخمی ہوگئے.

افغان انٹیلی جنس (این ڈی ایس) نے پاکستان سے واپس آنے والے طالبان رہنما ملا نجیب کوگرفتارکرنے کا دعویٰ کیاہے جب کہ مشرقی صوبہ غزنی میں امریکی ڈرون حملے میں طالبان کا اہم کمانڈر قاری سلیم الیاس ساپاوون مارا گیا۔

افغان میڈیا کے مطابق صوبہ لغمان کے ضلع بدپاکھ میں نامعلوم مسلح افراد نے ایک گھر پر 2 گرینیڈ پھینکے تاہم صوبائی گورنر کے ترجمان سرحدی زواک کا کہنا ہے کہ اتوار کی شب حملہ آوروں نے بندوقوںاوردستی بموں کے ساتھ ایک گھر پر اس وقت دھاوابول دیاجب اس کے مکین کھانا کھانے میں مصروف تھے۔ مرنے والے تمام افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے جس میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔

دوسری جانب زواک کے مطابق ابھی تک کسی گروپ نے حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی۔ پیر کوافغان میڈیا کے مطابق این ڈی ایس کی طرف سے جاری بیان میں کہاگیاہے کہ گرفتارطالبان رہنما کی شناخت ملا نجیب کے نام سے ہوئی ہے جو 30جنگجو ؤں کی کمانڈ کررہا تھا۔ این ڈی ایس کا دعویٰ ہے کہ ملا نجیب کو پاکستان کے سفرسے واپسی پر لوگر صوبے سے گرفتار کیا گیا۔

علاوہ ازیں غزنی میں صوبائی فوجی ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ اتوار کو ضلع ناوا میں طالبان کے ٹھکانے پرڈرون حملے میں طالبان کمانڈر قاری سلیم الیاس ساپاوون ہلاک ہوگیاہے۔ افغان سیکیورٹی فورسز نے مختلف کارروائیوں میں داعش کے 5 ارکان سمیت متعدد عسکریت پسندوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔