ایکسپورٹرز کےمسائل آئندہ بجٹ میں حل کردیں گے، خرم دستگیر

اے پی پی  منگل 21 فروری 2017
کوئلے کی درآمد پر سیلز ٹیکس و کسٹم ڈیوٹی ختم کرنے کے اقدامات کررہے ہیں، وفاقی وزیر تجارت۔ فوٹو: اے پی پی/فائل

کوئلے کی درآمد پر سیلز ٹیکس و کسٹم ڈیوٹی ختم کرنے کے اقدامات کررہے ہیں، وفاقی وزیر تجارت۔ فوٹو: اے پی پی/فائل

فیصل آباد: وفاقی وزیر تجارت انجینئرخرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات بڑھانے، خصوصی پیکیج کے تحت مصنوعات کی پیداواری لاگت میں کمی، نان بجٹری پیکیج کو30جون تک غیر مشروط رکھنے،  گیس کی قیمتوں میں پایا جانیوالا فرق دور اور کوئلے کی درآمد کا مسئلہ بجٹ میں حل کرنے کیلیے بھر پور اقدامات کیے جارہے ہیں جبکہ وزیراعظم کی ہدایات کے پیش نظر ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ فنڈ کے درست استعمال اور کوئلے کی درآمد پر سیلز ٹیکس و کسٹم ڈیوٹی ختم کرنے کی کوشش بھی کی جارہی ہے۔ نیز حکومت کے درست سمت میں مثبت اقدامات سے معیشت مستحکم ہوئی ہے۔

وفاقی وزیر تجارت پیر کے روز یہاں پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے، ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے ٹیکسٹائل پیکیج کا بڑا مقصد پیداواری لاگت میں کمی لانا ہے کیونکہ یہ ایک نان بجٹری پیکیج ہے جو کہ رواں مالی سال کے اختتام 30 جون تک غیر مشروط ہے۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی شعبہ بالخصوص ٹیکسٹائل ایکسپورٹ سے متعلقہ مصنوعات تیار کرنے والی انڈسٹری کیلیے گیس کی قیمت کے فرق میں کمی لانے کیلیے وزیر پٹرولیم سے بات ہورہی ہے، اسی طرح کوئلے کی درآمد کا مسئلہ بجٹ میں حل ہوجائیگا کیونکہ کوئلے کی درآمد پر سیلز ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

خرم دستگیر نے کہا کہ چونکہ کوئلے کو متبادل توانائی کے ذریعے کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے اس لیے صنعتی شعبے کو سستے کوئلے کی فراہمی کیلیے تمام ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے تاکہ انڈسٹری کا پہیہ رواں دواں رہے اور صنعتیں اپنی بھر پور گنجائش کے مطابق پروڈکشن دے سکیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اس پیکیج کیلیے انتہائی سنجیدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معیشت مستحکم ہے اور حکومت کے درست سمت میں مثبت اقدامات کے باعث مشکلات دور ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ری فنڈ کی بحث سے آگے چلنا اور ملک و قوم کی ترقی کا سوچنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ فنڈ کا اصل استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ چیمبر جو پروجیکٹ لاتے ہیں ان کی ویلیوایشن ہوتی ہے لیکن آج تک کسی بھی چیمبر نے ایک بھی قابل عمل پروجیکٹ نہیں دیا۔ انہوں نے لاہور میں ایکسپو کے پروجیکٹ کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ جب وزیراعظم نواز شریف نے اقتدار سنبھالا تواس وقت ملک کو بے شمار مسائل درپیش تھے جن میں لوڈشیڈنگ، غیر مستحکم معیشت اور دیگر سنگین مسائل بھی شامل تھے لیکن حکومت نے اپنی فہم و فراست کے مطابق اپنے انتخابی وعدوں پر عمل کرتے ہوئے ان مسائل کو بڑی حد تک ختم کر دیا ہے جبکہ توانائی کا بحران بھی اس سال کے آخر تک ختم ہوجائیگا۔

خرم دستگیر نے کہا کہ سی پیک منصوبے میں 70 فیصد انرجی کے منصوبے شامل ہیںانہوں نے برآمد کنندگان سے کہا کہ وہ ری فنڈ کے درست اعداد و شمار فراہم کریں کیونکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور پٹیا کے اعداد و شمار میں بہت زیادہ فرق ہے۔ انہوں نے کہا کہ درست اعداد و شمار ملنے پر وہ وزیراعظم اور وزیر خزانہ سے ری فنڈ کلیمزکی جلد ادائیگی کیلئے بھی گزارش کریں گے۔

قبل ازیں چیئرمین پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹر ایسوسی ایشن اجمل فاروق نے سپاسنامہ پیش کرتے ہوئے وزیراعظم محمد نواز شریف اور اقتصادی ترقی کیلیے کوشاں ان کے تمام رفقا کا برآمدات کے فروغ کیلیے180 ارب روپے کے مراعاتی پیکیج کے اعلان پر شکریہ اداکیا۔انہوں نے کہا کہ تجارت کے فروغ کیلیے ٹیکسٹائل برآمدات پر ڈیوٹی ڈرابیک کی فراہمی، مشینری کی ڈیوٹی فری درآمد اورکاٹن امپورٹ پر کسٹم و درآمدی ڈیوٹی کی چھوٹ جیسے اقدامات ملک میں اقتصادی و صنعتی انقلاب کے حکومتی وژن کی تکمیل کی طرف مثبت قدم ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔