اسلام آباد ائیرپورٹ کی سیکیورٹی کا بھانڈا پھوٹ گیا، مشکوک شخص جہاز تک جاپہنچا

ویب ڈیسک  جمعـء 24 فروری 2017
اجمل نامی شخص ناصرف سیکیورٹی حصارکو توڑتا ہوا انٹرنیشنل لاؤنج میں داخل ہوا بلکہ اڑان کے لیے تیار ایک طیارے تک جا پہنچا، فوٹو؛ فائل

اجمل نامی شخص ناصرف سیکیورٹی حصارکو توڑتا ہوا انٹرنیشنل لاؤنج میں داخل ہوا بلکہ اڑان کے لیے تیار ایک طیارے تک جا پہنچا، فوٹو؛ فائل

 اسلام آباد: ملک میں دہشت گردی کی حالیہ لہر کے بعد جڑواں شہروں کے مشترکہ بین الاقوامی ہوائی اڈے پر بھی سیکیورٹی کو انتہائی سخت کردیا گیا تھا لیکن اس اہم مقام پر حفاظتی اقدامات کا اندازہ اس واقعے سے ہی لگایا جاسکتا ہے کہ ایک مشکوک شخص ہوائی جہاز تک جاپہنچا اور کسی نے اسے روکا تک نہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ملک میں جاری حالیہ دہشت گردی کی لہر کے باعث پورے ملک میں قانون نافذ کرنے والے ادارے متحرک نظر آتے ہیں اور خصوصاً چاروں صوبائی اور وفاقی دالحکومتوں میں سیکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی ہے لیکن اسلام آباد میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہونے اور پاک فوج کے کنٹرول سنبھالنے کے باوجود ائیرپورٹ پر سخت سیکیورٹی کی حقیقت اس وقت کھل کر سامنے آگئی جب ایک مشکوک شخص اسلام آباد سے کراچی جانے والے پی آئی اے کے جہاز تک پہنچ گیا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: راولپنڈی اسلام آباد میں حساس تنصیبات کاکنٹرول پاک فوج نےسنبھال لیا

اے ایس ایف کی ابتدائی تفتیش میں پتا چلا ہے کہ مشکوک شخص کی شناخت اجمل کے نام سے ہوئی ہے جو 3 روز قبل ہی راولپنڈی کے علاقے پیر ودھائی میں آیا تھا اور آج ناصرف ایئرپورٹ میں داخل ہوا بلکہ تمام سیکیورٹی حصار کو توڑتا ہوا انٹرنیشنل لاؤنج میں داخل ہوگیا اور پھر سامان والی کنویئر بیلٹ میں چھپ کر (ایپن)ائیرسائٹ میں چلا گیا اور کراچی جانے والی پرواز پی کے 369 تک جا پہنچا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: راولپنڈی ریلوے اسٹیشن کو دھماکے سے اڑائے جانے کا خدشہ

حکام کے مطابق جہاز کے عملے نے مشکوک شخص کی نشاندہی کی جس کے بعد اے ایس ایف کے اہلکاروں نے مذکورہ شخص کو حراست میں لے کر تلاشی لی تو اس کی جیب سے 30 روپے اور موبائل فون سم کی جیکٹ برآمد ہوئی۔ اے ایس ایف حکام کا کہنا ہے کہ اجمل صرف پشتو زبان بول سکتا ہے تاہم ا سے مزید تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: راولپنڈی  کے تمام پبلک پارکس عوام کے لئے بند

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔