- پنجاب اسمبلی سے چھلانگ لگاکر ملازم کی خودکشی کی کوشش
- 9 مئی کے ذمے دار آج ملکی مفاد پر حملہ کر رہے ہیں، وزیراطلاعات
- کراچی میں تیز بارش کا امکان ختم، سسٹم پنجاب اور کےپی کیطرف منتقل
- ’’کرکٹرز پر کوئی سختی نہیں کی! ڈریسنگ روم میں سونے سے روکا‘‘
- وزیرداخلہ کا غیرموثر، زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمزبند کرنے کا حکم
- راولپنڈی اسلام آباد میں روٹی کی سرکاری قیمت پر نان بائیوں کی مکمل ہڑتال
- اخلاقی زوال
- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
- کمر درد کے اسباب اور احتیاطی تدابیر
- پھل، قدرت کا فرحت بخش تحفہ
- بابراعظم کی دوبارہ کپتانی؛ حفیظ کو ٹیم میں گروپنگ کا خدشہ ستانے لگا
- پاک نیوزی لینڈ سیریز؛ ٹرافی کی رونمائی کردی گئی
- اپنے دفاع کیلیے جو ضروری ہوا کریں گے ، اسرائیل
- ہر 5 میں سے 1 فرد جگر کی چربی سے متعلقہ بیماری میں مبتلا ہے، تحقیق
- واٹس ایپ نے چیٹ فلٹر نامی نیا فیچر متعارف کرادیا
- خاتون کا 40 دن تک صرف اورنج جوس پر گزارا کرنے کا تجربہ
بھارت کا اسرائیل سے 2.5 ارب ڈالر کے طیارہ شکن میزائل خریدنے کا معاہدہ
نئی دلی /تل ابیب: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اسرائیل سے جدید ترین طیارہ شکن میزائل خریدنے کے ایک معاہدے کی منظوری دے دی ہے جس کی مالیت 2 ارب 50 کروڑ ڈالر ہے۔
اس معاہدے کے تحت بھارت کو اسرائیل میں تیار کردہ ’’بارک 8‘‘ طیارہ شکن میزائل نظام فروخت کئے جائیں گے جن کی فراہمی 2023 تک مکمل کرلی جائے گی جب کہ یہ بھارتی برّی فوج کے سپرد کیے جائیں گے۔ یہ طیارہ شکن میزائلوں کے ذیل میں اب تک بھارت اور اسرائیل کے مابین سب سے بڑا معاہدہ بھی ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: بھارت کا جنگی جنون؛ چند ماہ میں 200 ارب ڈالرز کے ہنگامی دفاعی معاہدے کرلیے
واضح رہے کہ بھارت اور اسرائیل میں دیرینہ دفاعی تعلقات ہیں جو حالیہ برسوں میں غیرمعمولی طور پر مضبوط ہوئے ہیں۔ مثلاً 2014 میں نریندر مودی نے زمین سے فضا تک مار کرنے والے 262 عدد اسرائیلی ساختہ بارک1 میزائل سسٹم خریدنے کی منظوری دی تھی جب کہ اس معاہدے کی لاگت 144 ملین ڈالر تھی۔ اس معاہدے کی رُو سے ان میزائلوں کو بھارتی بحریہ کے جنگی جہازوں پر نصب کیا جارہا ہے اور یہ کام 2019 تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: بھارت نے روس سے دنیا کا مہلک ترین طیارہ شکن میزائل نظام خریدلیا
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔