- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
سینئراداکارحبیب کی پہلی برسی
لاہور: فلم انڈسٹری کے سنئیر اداکار حبیب کی پہلی برسی آج منائی جارہی ہے۔
اداکارہ حبیب کا اصل نام حبیب الرحمان تھا، ان کا شمار فلم کے چند تعلیم یافتہ فنکاروں میں ہوتا تھا۔ انھوں نے گورنمنٹ کالج لاہور سے ایم اے انگلش بعد ازاں اردو اور فارسی میں ایم اے کیا۔ وہ ایریگیشن اور بعدازاں سول ایوی ایشن میں بھی ملازم رہے۔ وہ حادثاتی طور پر فلم انڈسٹری میں آئے لیکن انھیں بہت جلد کامیابی ملی تو انھوں نے اسے مستقل پروفیشن بنالیا۔
1956 میں حبیب اپنے چند دوستوں کے ہمراہ فلم کی شوٹنگ دیکھنے گئے جہاں ہدایتکار لقمان اپنی فلم’’لخت جگر‘‘ کی شوٹنگ میں مصروف تھے، لقمان نے انھیں دیکھ کر مختصر کردار میں اسی فلم میں کاسٹ کیا اور انھیں پہلے ہی سین میں ملکہ ترنم نور جہاں کے ساتھ کام کا موقع ملا۔ اس کے بعد انھیں نذیر اجمیری کی فلم ’’شہرت‘‘ میں کاسٹ کرلیا گیا اور یوں ان کا فلمی سفر شروع ہوگیا۔
فلم ’’شہرت‘‘ کے بعد انھیں مسعود پرویز کی فلم ’’زہرعشق‘‘ میں کاسٹ کیا گیا جس میں انھیں مسرت نذیر کے مقابل کام کا موقع ملا اور فلم سپرہٹ ہونے سے انھیں انڈسٹری میں جگہ بنانے کا موقع مل گیا۔ ان کی اہم فلموں میں آدمی، گمراہ، کالاپانی، ایاز، ماں کے آنسو، اولاد، غزالہ، وقت، دیوداس، سازش، شکریہ، آخری داؤ اور پردیس شامل ہیں۔
حبیب نے بہت سی پنجابی فلموں میں بھی کام کیا۔ ان فلموں میں موج میلہ، بابل دا ویہڑہ، میلہ دو دن دا، لنگوٹیا، بازی جت لئی، رنگو جٹ، ات خدا داویر، پیار نہ منے ہار، چن چودھویں دا، ٹیکسی ڈرائیور، خلیفہ، دومٹیاراں، مکھڑا چن ورگا اور چن شیر قابل ذکر ہیں جبکہ انھوں نے دو سندھی فلمیں پروڈیوس اور ڈائریکٹ بھی کیں۔
واضح رہے کہ اداکار حبیب مختصر علالت کے بعد 25 فروری 2016 کو انتقال کرگئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔