- وزیر اعظم کی سنئیر صحافی ایاز امیر پرحملے کی تحقیقات کی ہدایت
- لاہور میں سینئیرصحافی ایاز امیر پرنامعلوم افراد کا حملہ
- فرحت شہزادی کرپشن کیس میں پیشرفت، دو ملزمان گرفتار
- 86 سالہ خاتون نے دنیا کی معمر ترین ایئر ہوسٹس کا عالمی اعزاز پالیا
- کے الیکٹرک کا اضافی لوڈشیڈنگ کا اعلان
- انگلینڈ کرکٹ بورڈ کی مایہ ناز کھلاڑی عادل رشید کو حج کی پیشگی مبارکباد
- ایم کیو ایم کی کراچی میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرانے کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست
- چینی کمپنی کراچی میں نئی بس سروس کا جلد آغاز کرے گی، شرجیل انعام میمن
- فتح جنگ میں گھریلو ناچاقی پر باپ نے فائرنگ کر کے بیٹے کو قتل کردیا
- رواں برس 10 لاکھ مسلمان فریضۂ حج ادا کریں گے
- جون کے مہینے میں مہنگائی کی شرح میں 22 فیصد اضافہ
- چین میں ایک دوسرے کے پاسپورٹ پر درجنوں دفعہ سفر کرنے والی جڑواں بہنیں گرفتار
- روس کی بلغاریہ سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کی دھمکی
- لاہور؛ ڈاکو زیر تعمیر مسجد سے 40 ہزار روپے لوٹ کر فرار
- پی ٹی آئی جلسے کے پیش نظر اسلام آباد میں ریڈ الرٹ جاری
- ساجد خان کے باؤلنگ ایکشن کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے، چیف سلیکٹر
- بھارت میں 20 روپے کے چائے کے کپ پر 50 روپے سروس چارجز
- ایل پی جی کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ
- کراچی میں سفاک ملزمان نے کمسن بچی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا
- حکومت نے عمران خان دور کی دو بڑی سبسڈی والی اسکیمیں ’معطل‘ کردیں
سینئراداکارحبیب کی پہلی برسی

اداکار حبیب نے 1956 میں ہدایتکار لقمان کی فلم ’’لخت جگر‘‘ میں مختصر کردار نبھا کر فنی سفر شروع کیا۔ فوٹو: فائل
لاہور: فلم انڈسٹری کے سنئیر اداکار حبیب کی پہلی برسی آج منائی جارہی ہے۔
اداکارہ حبیب کا اصل نام حبیب الرحمان تھا، ان کا شمار فلم کے چند تعلیم یافتہ فنکاروں میں ہوتا تھا۔ انھوں نے گورنمنٹ کالج لاہور سے ایم اے انگلش بعد ازاں اردو اور فارسی میں ایم اے کیا۔ وہ ایریگیشن اور بعدازاں سول ایوی ایشن میں بھی ملازم رہے۔ وہ حادثاتی طور پر فلم انڈسٹری میں آئے لیکن انھیں بہت جلد کامیابی ملی تو انھوں نے اسے مستقل پروفیشن بنالیا۔
1956 میں حبیب اپنے چند دوستوں کے ہمراہ فلم کی شوٹنگ دیکھنے گئے جہاں ہدایتکار لقمان اپنی فلم’’لخت جگر‘‘ کی شوٹنگ میں مصروف تھے، لقمان نے انھیں دیکھ کر مختصر کردار میں اسی فلم میں کاسٹ کیا اور انھیں پہلے ہی سین میں ملکہ ترنم نور جہاں کے ساتھ کام کا موقع ملا۔ اس کے بعد انھیں نذیر اجمیری کی فلم ’’شہرت‘‘ میں کاسٹ کرلیا گیا اور یوں ان کا فلمی سفر شروع ہوگیا۔
فلم ’’شہرت‘‘ کے بعد انھیں مسعود پرویز کی فلم ’’زہرعشق‘‘ میں کاسٹ کیا گیا جس میں انھیں مسرت نذیر کے مقابل کام کا موقع ملا اور فلم سپرہٹ ہونے سے انھیں انڈسٹری میں جگہ بنانے کا موقع مل گیا۔ ان کی اہم فلموں میں آدمی، گمراہ، کالاپانی، ایاز، ماں کے آنسو، اولاد، غزالہ، وقت، دیوداس، سازش، شکریہ، آخری داؤ اور پردیس شامل ہیں۔
حبیب نے بہت سی پنجابی فلموں میں بھی کام کیا۔ ان فلموں میں موج میلہ، بابل دا ویہڑہ، میلہ دو دن دا، لنگوٹیا، بازی جت لئی، رنگو جٹ، ات خدا داویر، پیار نہ منے ہار، چن چودھویں دا، ٹیکسی ڈرائیور، خلیفہ، دومٹیاراں، مکھڑا چن ورگا اور چن شیر قابل ذکر ہیں جبکہ انھوں نے دو سندھی فلمیں پروڈیوس اور ڈائریکٹ بھی کیں۔
واضح رہے کہ اداکار حبیب مختصر علالت کے بعد 25 فروری 2016 کو انتقال کرگئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔