- عمران خان کی وجہ سے آج آئی ایم ایف کو پاکستان پر اعتبار نہیں رہا، مریم نواز
- محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے برعکس کراچی میں خاطر خواہ بارش نہیں ہوئی
- پنجاب حکومت نے رات 9 بجے بازار بند کرنے کی پابندی ختم کردی
- 100کے نوٹ پر موجود دو غلطیاں دور کرنےکی ہدایت
- لیجنڈری کرکٹر ظہیر عباس کو طبیعت بہتر ہونے پر وینٹی لیٹر سے ہٹا دیا گیا
- عمران خان نے بغیر اجازت ریلی نکالی، مقدمہ درج ہوگا، وزیرداخلہ
- چھوٹے بچے کی جادوگری نے انٹرنیٹ صارفین کو حیران کردیا
- کراچی میں ڈپارٹمنٹل اسٹور آتشزدگی؛ کثیر المنزلہ عمارت قابلِ رہائش قرار
- شعیب اختر سعودی عرب کے سرکاری مہمان بن کر حج ادائیگی کیلئے روانہ
- دوحہ مذاکرات؛ امریکا اور طالبان کا بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق
- تاجروں کا عید تک کاروباری اوقات میں پابندی ختم کرنے کا مطالبہ
- کراچی؛ وائے فائی ڈیوائس کا توہین آمیز نام رکھنے والے ملزم کا جسمانی ریمانڈ
- منکی پاکس کے بڑھتے کیسسز، ڈبلیو ایچ او نے وارننگ جاری کردی
- سرکاری عمارتوں کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کا فیصلہ
- گاڑی میں کُشتی لڑنے کا انوکھا کھیل تیزی سے مقبول
- پریڈ گراؤنڈ جلسہ؛ پستول لے کر پنڈال میں داخل ہونے والا شخص گرفتار
- اربوں نوری سال کے فاصلے پر موجود کہکشاؤں کی تصاویر عکس بند
- دل کی صحت کے لیے اچھی نیند مفید قرار
- وزیراعظم کی اسپتال میں مولانا فضل الرحمان کی عیادت، نیک خواہشات کا اظہار
- بھارتی عدالت نے مسلم صحافی کو 14 روزہ ریمانڈ پر جیل بھیج دیا
گوادرپورٹ کی توسیع کیلیے 8 ارب روپے رکھنے کی تجویز

لینڈ ایکوزیشن کیلیے مجموعی طور پر 16 ہزار ملین روپے سے زائد رقم درکار ہے۔ فوٹو : فائل
اسلام آباد: گوادر پورٹ کی توسیع کیلیے حکومت کی جانب سے رواں سال لینڈ ایکوزیشن کی جائے گی، پورٹ کے ماسٹر پلان کے تحت توسیع کیلیے 19ہزار 662ایکڑ سے زائد زمین کی ضرورت ہے، مجموعی لاگت 16ہزار ملین روپے آئے گی۔
’’ایکسپریس‘‘ کو دستیاب دستاویزات کے مطابق گوادر پورٹ کے ماسٹر پلان کے تحت پورٹ کی توسیع کے لیے حکومت کی جانب سے 19 ہزار 662 ایکڑ سے زائد زمین خریدی جائے گی جس کے پی سی ون پر کام شروع کر دیا گیا ہے تاہم لینڈ ایکوزیشن کیلیے مجموعی طور پر 16 ہزار ملین روپے سے زائد رقم درکار ہے جس کیلیے وزارت پورٹس اینڈ شپنگ کی جانب سے پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) میں 8ہزار ملین (8 ارب) روپے رکھنے کی تجویز حکومت کو دی گئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔