دہشت گردوں کی مالی اعانت پر مزید 13 اکاؤنٹس منجمد

افتخار چوہدری  پير 27 فروری 2017
نیکٹا کو موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق اکاؤنٹس ہولڈرز کا بھی پتہ چلایا جا رہا ہے۔ فوٹو: فائل

نیکٹا کو موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق اکاؤنٹس ہولڈرز کا بھی پتہ چلایا جا رہا ہے۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: نیشنل ایکشن پلان کے تحت وزارت داخلہ کی ہدایت پر اسٹیٹ بینک نے دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے والے مزید 13 اکاؤنٹس منجمد کردیے جس سے 2 سال کے دوران دہشت گردوں کی معاونت کی رپورٹس پر بند کیے جانے والے اکاؤنٹس کی تعداد 139 ہوگئی ہے۔

ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت وزارت داخلہ، نیکٹا اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو ٹاسک دیا گیا تھا کہ وہ وزارت خزانہ کے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کے ساتھ مربوط رابطوں کا موثر نظام قائم کریں تاکہ مشتبہ اکاؤنٹس اور ان میں آنیوالی رقوم پر نظر رکھی جا سکے اور پتہ چلایا جائے کہ وہ رقوم آگے کہاں کہاں اور کس کس کو پہنچائی گئیں۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی رپورٹس پر نیکٹا نے متعلقہ وفاقی وصوبائی حکومتوں کو مشتبہ اکاؤنٹس کی نشاندہی کے بارے میں آگاہ کیا اور انھیں فی الفور منجمد کرنے کی سفارش کی جس کا بغور جائزہ لینے کے بعداسٹیٹ بینک نے وزیرخزانہ کے علم میں لاکر مزید 13 اکاؤنٹس منجمد کردیئے۔ قبل ازیں تقریباً پونے 2سال میں 126 اکاؤنٹس منجمد کیے گئے تھے۔

علاوہ ازیں نیکٹا کو موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق اکاؤنٹس ہولڈرز کا بھی پتہ چلایا جا رہا ہے جبکہ متعدد کو حراست میں بھی لیا جا چکا ہے، دہشت گردوں کی معاونت والے مذکورہ بالا اکاؤنٹس کے مکمل ریکارڈ پر مبنی ڈیٹا وزارت خزانہ نے نیکٹا کو بھی بھیجا تاکہ یہ ڈیٹا تمام صوبائی حکومتوں کے ہوم ڈپارٹمنٹس سمیت نادرا، پاسپورٹ آفس، ائیر پورٹس اور دیگر متعلقہ اداروں سے شئیر کرکے ان اکاؤنٹ ہولڈرز کی قومی دستاویزات منسوخ کروانے کیساتھ مزید اقدامات اٹھائے جا سکیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔