ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد ایران کی پہلی بڑی بحری مشقیں

خبر ایجنسیاں  پير 27 فروری 2017
مشقوں میں پاسدارانِ انقلاب کو شامل نہیں کیا گیا، سربراہ بحریہ ایڈمرل حبیب اللہ سیاری۔ فوٹو: نیٹ

مشقوں میں پاسدارانِ انقلاب کو شامل نہیں کیا گیا، سربراہ بحریہ ایڈمرل حبیب اللہ سیاری۔ فوٹو: نیٹ

تہران: ایران کی بحری فوج نے اسٹرٹیجک حوالے سے اہم سمندری گزرگاہ آبنائے ہرمز اورملحقہ سمندر میں اپنی سالانہ عسکری مشقوں کا آغاز کردیا۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق ایران کی بحری فوج نے اسٹرٹیجک حوالے سے اہم سمندری گزرگاہ آبنائے ہرمز اور ملحقہ سمندر میں اپنی سالانہ عسکری مشقوں کا آغاز کر دیا ہے۔ امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے منصب صدارت سنبھالنے کے بعد یہ پہلی بڑی ایرانی فوجی مشقیں ہیں۔

ایرانی ٹیلی وژن پر بحریہ کے سربراہ ایڈمرل حبیب اللہ سیاری نے بتایا کہ بحیرہ عمان میں شروع ہونے والی فوجی مشقیں 2 ملین اسکوائر کلو میٹرز پر پھیلی ہوئی ہیں۔ مشقوں کا علاقہ بحیرہ عمان سے بحر ہند سے جوڑنے والے آبنائے ہرمز تک پھیلا ہوا ہے۔ ان مشقوں میں ایرانی خصوصی دستے پاسدارانِ انقلاب کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں یہ امر اہم ہے کہ دنیا بھر کی ایک تہائی تیل کی سپلائی اسی سمندری راستے سے ہوتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔