- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
ایرانی ہدایتکارٹرمپ کی پالیسیوں پر احتجاجاً آسکرایوارڈ وصول کرنے امریکا نہیں گئے
لاس اینجلس: آسکر 2017 میں بہترین غیرملکی زبان کی فلم کا اعزاز حاصل کرنے والی ایرانی فلم ’’دی سیلزمین‘‘ (فروشندہ) کے ڈائریکٹر اصغر فرہادی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف احتجاجاً امریکا نہیں آئے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوری میں خصوصی صدارتی حکم نامہ جاری کیا تھا جس کے تحت ایران سمیت 7 مسلم ممالک کے شہریوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی لگادی گئی تھی جس پر احتجاج کرتے ہوئے ایرانی فلم ’’دی سیلز مین‘‘ (فروشندہ) کے ڈائریکٹر اصغر فرہادی نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ یہ حکم نامہ غیر انسانی ہے اور اگر ان حالات میں انہیں امریکا کا ویزہ دے بھی دیا گیا تو وہ امریکا نہیں جائیں گے کیونکہ یہ کسی ایک فرد کا نہیں بلکہ پوری ایرانی قوم کی عزت کا سوال ہے۔
اگرچہ رواں سال اکیڈمی ایوارڈ میں شرکت کےلیے فرہادی کو امریکا آنے کےلیے خصوصی اجازت دینے کا فیصلہ بھی کرلیا گیا تھا مگر انہوں نے ایوارڈ انتظامیہ سے معذرت کرلی اور اس تقریب میں خود شرکت کرنے کے بجائے اپنا پیغام بھجوایا جسے اس موقعے پر ایرانی نژاد امریکی خاتون انوشہ انصاری نے پڑھ کر سنایا۔
اپنے پیغام میں اصغر فرہادی کا کہنا کہ آسکر ایوارڈ کی تقریب میں ان کے شریک نہ ہونے کی وجہ وہ توہین ہے جس کا نشانہ اُن کے ملک سمیت 6 دوسرے ممالک کو غیر انسانی قانون کے ذریعے بنایا گیا اور جس قانون کے ذریعے دنیا کو ’ہم‘ اور ’ہمارے دشمنوں‘ میں تقسیم کرتے ہوئے خوف کا ماحول پیدا کردیا گیا، یہ تشدد اور جنگ کا پُرفریب جواز ہے، ان جنگوں کی وجہ سے ان ملکوں میں جمہوریت اور انسانی حقوق کا راستہ روکا جارہا ہے جو بجائے خود تشدد کا شکار ہیں۔ فلم ساز اپنے کیمروں کا رُخ پھیر کر مشترکہ انسانی اقدار دیکھ سکتے ہیں اور کئی قومیتوں اور مذاہب کے بارے میں مروجہ سوچ کا خاتمہ کرسکتے ہیں، وہ ہمارے اور دوسروں کے مابین افہام و تفہیم پیدا کرتے ہیں اور آج ہمیں اسی افہام و تفہیم کی پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ انوشہ انصاری انقلابِ ایران کے موقعے پر اپنے اہلِ خانہ کے ہمراہ امریکا آگئی تھیں اور آج ان کا شمار امریکا کی کامیاب ترین خواتین میں بھی ہوتا ہے جبکہ وہ خلاء میں جانے والی پہلی ایرانی خاتون بھی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔