قائمہ کمیٹی، ججز کی بیواؤں کی پنشن میں 25 فیصد اضافہ منظور

نمائندہ ایکسپریس  منگل 28 فروری 2017
پی اے سی کی کوشش کے باوجود رجسٹرار نے تفصیلات نہیں بھجوائیں، سیکریٹری قانون کی بریفنگ۔ فوٹو؛ فائل

پی اے سی کی کوشش کے باوجود رجسٹرار نے تفصیلات نہیں بھجوائیں، سیکریٹری قانون کی بریفنگ۔ فوٹو؛ فائل

اسلام آباد: قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے قانون وانصاف نے اعلی عدلیہ کے مرحوم ججوںکی بیوگان کی پنشن میں 25 فیصد اضافے کیلیے آئینی ترمیمی بل کی منظوری دے دی ہے جبکہ حکمران جماعت سمیت حزب اختلاف کی دونوں بڑی جماعتوں پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف نے سپریم کورٹ کے بجٹ کی تمام تفصیلات کمیٹی میں پیش کرنے کا مطالبہ کردیا۔

عداالت عظمی کے بجٹ کے معاملے پروفاقی سیکریٹری قانون و انصاف کرامت نیاز ی نے بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ سے بس ایک سطری بجٹ بھجوایا جاتا ہے اور وزارت ا س کی من وعن منظوری دے دیتی ہے کیونکہ قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی کوشش کے باوجود سپریم کورٹ کے رجسٹرارنے اخراجات کی تفصیلات نہیں بھجوائیں تاہم قائمہ کمیٹی نے انصاف تک رسائی کے پروگرام کی کارکردگی پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا۔

قائمہ کمیٹی نے تحفظات کے ساتھ وزارت قانون و انصاف کے ایک ارب 89کروڑ 21لاکھ روپے لاگت کے 12 وفاقی ترقیاتی منصوبوں کی توثیق کردی ہے۔

واضح رہے کہ اجلاس پیر کو کمیٹی کے چیئرمین محمود بشیر ورک کی زیرصدارت ہوا، اجلاس میں وفاقی ٹیکس محتسب کے ایڈوائزر خالد مسعود کی ٹیکس آمدن کی حدسے لاعلمی پر اسے جھاڑ پلا دی گئی۔کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں انصاف تک رسائی کے پروگرام کی کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ طلب کرلی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔