سرکلر ریلوے؛ ٹریک سے تجاوزات ختم کرنے کیلیے گرینڈ آپریشن ہوگا

اسٹاف رپورٹر  بدھ 1 مارچ 2017
کمشنر نے اراضی لینڈ مافیا سے واگزار کرنے کے احکام جاری کردیے،ڈپٹی کمشنرز آپریشن کی نگرانی کریں گے۔ فوٹو : فائل

کمشنر نے اراضی لینڈ مافیا سے واگزار کرنے کے احکام جاری کردیے،ڈپٹی کمشنرز آپریشن کی نگرانی کریں گے۔ فوٹو : فائل

 کراچی:  حکومت سندھ نے کراچی سرکلر ریلوے کے ٹریک کے اطراف قائم تجاوزات کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کا فیصلہ کرلیا ہے، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پر کمشنر کراچی نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو انسداد تجاوزات سیل کے ساتھ مل کر سرکاری قیمتی اراضی لینڈ مافیا سے واگزار کرنے کے احکام جاری کردیے ہیں۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے متعلقہ افسران کو متنبہ کیا ہے کہ سرکلر ریلوے کے احیا کو یقینی بنانے کے لیے تجاوزات کے خاتمے میں کسی قسم کا سیاسی دبائو برداشت نہیں کیا جائے کسی افسر کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے کراچی سرکلر ریلوے کی تعمیر نو سے قبل سرکلر ریلوے کے ٹریک اور اسٹیشنوں کے اطراف قائم تجاوزات ہٹانے کے لیے بڑی کارروائی کی تیاریاں مکمل کرلی ہے، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پر کمشنر کراچی اعجاز احمد خان نے کراچی کے6 اضلاع کے ڈپٹی کمشنر ز اور انسداد تجاوزات فورس بو رڈ آف ریونیو سندھ کراچی کو سرکلر ریلوے کے اطراف میں قائم تجاوزات ختم کرنے کے احکام جاری کردیے ہیں۔

ڈپٹی کمشنرز اس کارروائی کی نگرانی کریں گے ذرائع کے مطابق تجاوزات کے خلاف کارروائی جائیکا کی 2013کی سروے رپورٹ کے مطابق کی جارہی ہے جس میں ریلوے ٹریک اور سرکلر ریلوے کے اطراف قائم تجاوزات کی نشاندہی کی گئی تھی، اس رپورٹ کی روشنی میں 4ہزار 659 خاندانوں کوانسانی ہمدردی کی بنیاد پر زرتلافی دینے پر غور کیا جارہا ہے جنھوں نے سرکاری اراضی پر غیرقانونی طور پر مکانات تعمیر کیے ہیں حکومت سندھ کے فیصلے کے مطابق مذکورہ خاندانوں کے علاوہ دیگر قابضین اور لینڈ مافیا جن کے پاس جعلی کاغذات ہیں ان کو کسی صورت نہ تو زرتلافی دی جائے گی اور نہ ہی ان سے کسی قسم کا سمجھوتہ ہوگا۔

وزیراعلی سندھ نے لینڈ مافیا اور ان کے سرپرستوں کو گرفت میں لینے کیلیے ان کے خلاف مقدمات بھی درج کرانے کے احکامات دیے ہیں ، ذرائع نے بتایا کہ کراچی سرکلر ریلوے 43.2کلومیٹر پر محیط ہے جبکہ مختلف علاقوں میں 24 اسٹیشن قائم ہیں، ریلوے کی مین لائن، سرکلر ریلوے کے ٹریک اور اسٹیشنوں کے اطراف تجاوزات کے بھر مار ہے جو سرکلر ریلوے کے احیا میں سب بڑی رکاوٹ ہیں۔

ذرائع کے مطابق ڈپٹی کمشنرز کی سربراہی میں اینٹی انکروچمنٹ سیل جلد ہی کراچی سرکلر ریلوے کے ڈرگ روڈ اسٹیشن ، جوہر اسٹیشن ، الہ دین اسٹیشن، گیلانی اسٹیشن، یاسین آباد اسٹیشن، نارتھ ناظم آباد اسٹیشن، اورنگ آباد اسٹیشن، ایچ بی ایل سائیٹ اسٹیشن، منگھوپیر اسٹیشن، سائیٹ اسٹیشن، شاہ عبدالطیف اسٹیشن، بلدیہ اسٹیشن، لیاری اسٹیشن اور کراچی کینٹ اسٹیشن ، نیپا اسٹیشن، لیاقت آباد اسٹیشن، وزیر مینشن اسٹیشن، ٹاور اسٹیشن، سٹی اسٹیشن، پی آئی ڈی سی، ڈپو ہل اسٹیشن ، مہران ، چنیسر اور کارساز اسٹیشن کے اطراف قائم تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن شروع کریگا۔

دریں اثناء ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ فورس ڈاکٹر فاروق نے کمشنر کراچی کی ہدایت پر تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن کا آغاز کرتے ہوئے جوڑیا بازار میں بھرپور کارروائی کرتے ہوئے بیشتر تجاوزات کا خاتمہ کردیا جبکہ منگھوپیر میں محمود ٹرنک والا اور تجاوزات میں ملوث دیگر بلڈرز کے خلاف بھی کارروائی تیز کردی گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔