نمونیا ویکسین آج حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام میں شامل کی جائیگی

اسٹاف رپورٹر  بدھ 9 جنوری 2013
پاکستان میں سالانہ 30 ہزار بچے نمونیاکے باعث لقمہ اجل بنتے ہیں،رپورٹ۔ فوٹو: فائل

پاکستان میں سالانہ 30 ہزار بچے نمونیاکے باعث لقمہ اجل بنتے ہیں،رپورٹ۔ فوٹو: فائل

کراچی: حکومت سندھ نے بچوںکو نمونیا سے محفوظ رکھنے والی ویکسین کو قومی حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام (ای پی آئی ) میں شامل کرلیا۔

پہلی بار بچوںکونمونیا سے محفوظ رکھنے والی حفاظتی ویکسین نیوموکوکل کی پروگرام میں شامل کرنے کی افتتاحی تقریب آج گورنر ہاؤس میں منعقدکی جائیگی،گورنر ڈاکٹرعشرت العباد ویکسین کوقومی پروگرام میں شامل کرنے کاافتتاح کریں گے ،نیوموکوکل ویکسین کو بچوں کے قومی حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام  میں شامل کرنے کے بعد حفاظتی ٹیکہ جات کے پروگرام میںاب بچوںکی 9بیماریوں سے بچاؤکی ویکسین ہوجائیں گی۔

ان ویکسین میں پولیو،کالی کھانسی ،ہیپاٹائٹس بی،ٹی بی ،تشنج، گردن توڑ بخار ،خناق ،انفلوائینزا،خسرہ اور نمونیا شامل ہیں،ای پی آئی کے صوبائی منیجرڈاکٹر مظہرخمیسانی نے بتایا کہ نمونیا سے بچائوکی حفاظتی ویکسین نیوموکوکل کی پہلی خوراک ڈیڑھ ماہ کی عمر میں ،دوسری خوراک ڈھائی ماہ کی عمر میں جبکہ تیسری خوراک ساڑھے تین ماہ کی عمر میں دی جائیگی انھوں نے والدین پر زوردیا کہ وہ اپنے نومولود بچوںکو حفاظتی ٹیکہ جات کاکورس مکمل کرا ئیں تاکہ بچے مستقبل میں ان امراض سے محفوظ رہ سکیں۔

04

انہوں نے والدین سے کہاکہ وہ اپنے بچوںکوای پی آئی پروگرام میں شامل تمام بیماریوںکے حفاظتی ٹیکہ جات کاکورس مقررہ وقت میں کراوئیں، یہ تمام ویکسین ای پی آئی کے مرکز صحت سے لگوائی جا سکتی ہے۔واضح رہے کہ پاکستان میں بچوں میں نمونیا سے 18فیصد اموات ہوتی ہیں۔پانچ سال سے کم عمر بچے زیادہ تر نمونیا کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ دریں اثناء ماہرین اطفال نے انکشاف کیا ہے کہ کراچی میں سرد شروع ہوتے ہی بچوں میں نمونیہ کا مرض بھی شدت اختیار کرنے لگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔