اعصاب کی جنگ ، نوازنے 6 رنزکا دفاع کرکے سب کوحیران کردیا

اسپورٹس ڈیسک  جمعرات 2 مارچ 2017
خود کو پرسکون رکھا، مشورے کارگر رہے، کیریئر کے بہترین اوورز میں سے ہے، اسپنر ۔  فوٹو : فائل

خود کو پرسکون رکھا، مشورے کارگر رہے، کیریئر کے بہترین اوورز میں سے ہے، اسپنر ۔ فوٹو : فائل

شارجہ:  پاکستان سپرلیگ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرزاور پشاورزلمی کے درمیان اعصاب کی جنگ میں محمد نواز نے بڑا پلیئرہونے کی جھلک دکھادی، اپنے ابتدائی تین اوورز میں 46 رنز کی پٹائی برداشت کرنے کے باوجود آخری اوور میں 6 رنز کے شاندار دفاع سے حیران کردیا، وہ کہتے ہیں کہ اہم میچز میں اس طرح کی کارکردگی سے ہی بڑے کھلاڑی جنم لیتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق شارجہ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور پشاورزلمی کے درمیان دلچسپ مقابلہ ہوا تاہم آخری اوور میں اعصاب کی جنگ میں کوئٹہ کے محمد نواز سرخرو رہے، اس اوور سے قبل تک وہ 46 رنز کی پٹائی برداشت کرچکے تھے، اوس کی وجہ سے انھیں گیند پر گرپ میں مشکل کا سامنا تھا، آخری اوور میں 6 رنز کے دفاع کی ذمہ داری کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد نے جب انھیں دی تو یہ خیال پیدا ہوا کہ لیفٹ آرم اسپنر حسن خان اچھا آپشن ہوسکتے تھے ۔

جنھوں نے اپنے تین اوورز میں 36 رنز دیے تھے جبکہ نواز پہلے ہی تین چھکے اور چار چوکے کھا چکے تھے اور کریز پر ویسٹ انڈیز کو دومرتبہ عالمی چیمپئن بنوانے والے ڈیرن سیمی بھی موجود تھے، جنھوں نے دوسری ہی گیند کو باؤنڈری کی راہ دکھائی تو میچ ختم ہوتا ہوا دکھائی دیا مگر نواز نے آخری چار بالز پر صرف ایک رن دیا، پہلے کرس جورڈن کو آؤٹ کیا اور دو بہترین یارکرز سے کھلاڑیوں کو رن آؤٹ پر مجبور کیا جس سے ان کی ٹیم ایک رن سے فتحیاب ہوکر فائنل میں پہنچ گئی۔

نواز کہتے ہیں کہ اس وقت بہت زیادہ دباؤ تھا، گیند سیدھی بیٹ پر آرہی تھی جبکہ گیلی ہونے سے بھی مشکل ہورہی تھی، ہمارا پہلا پہلی تین بالز آؤٹ سائیڈ آف کرنے کا تھا لیکن جب آخری تین بالز پر صرف دو رنز درکار تھے تو ہم نے پلان تبدیل کردیا، کیون پیٹرسن نے یارکرز کا مشورہ دیا، کے پی کا پانچویں گیند پریارکر کا مشورہ کارآمد ثابت ہوا، آخر ی بال پر چند نے لینتھ کا مشورہ دیا مگر کچھ نے یارکر پر زور دیا اور یہ مشورہ بھی کام کرگیا۔ میرے دماغ میں بہت سی چیزیں چل رہی تھیں لیکن میں نے خود کو پرسکون رکھا۔محمود نواز نے کہاکہ یہ میرے کیریئر کے بہترین اوورز میں سے ایک ہے، اسی طرح کے بڑے میچز میں بڑے پلیئر بنتے ہیں، یہ میرے کیریئر کا آغاز ہے مگر مجھے امید ہے کہ میں آگے مزید بہت کچھ سیکھوں گا اور پرفارم کرنے کا سلسلہ جاری رکھوں گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔