فروری2017ء میں مہنگائی 4.2 فیصد بڑھ گئی

کامران عزیز / حسیب حنیف  جمعـء 3 مارچ 2017
صحت14،تعلیمی اخراجات11،گھروں کے کرائے6.6، ایندھن بجلی یوٹیلٹیز5 فیصد اضافہ ہوا، بیورو شماریات۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

صحت14،تعلیمی اخراجات11،گھروں کے کرائے6.6، ایندھن بجلی یوٹیلٹیز5 فیصد اضافہ ہوا، بیورو شماریات۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

 کراچی /  اسلام آباد: ملک میں فروری کے دوران صارف قیمتوں کے اشاریے (ایس پی آئی) کی بنیاد پر مہنگائی کی شرح میں 4.22 فیصد کا سال بہ سال اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ جنوری میں 3.7 فیصد مہنگائی بڑھی تھی تاہم ماہانہ بنیادوں پرگزشتہ ماہ افراط زر کی شرح 0.3 فیصد بڑھی جو جنوری میں0.2فیصد بلند ہوئی تھی مگر خوراک و توانائی کو ہٹا کر کورانفلیشن میں فروری 2017 کے دوران سالانہ بنیادوں پر 5.3 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 0.2 فیصد کا اضافہ ہوا۔

پاکستان بیورو شماریات کی جانب سے گزشتہ روز جاری کردہ ماہانہ رپورٹ کے مطابق جولائی سے فرروی کے 8ماہ میں اوسطاً 3.90 فیصد مہنگائی ہو جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں انفلیشن ریٹ 2.48 فیصد رہا تھا۔

پی بی ایس کے مطابق سالانہ بنیادوں پرگزشتہ ماہ خوراک ومشروبات 3.10 فیصد، کپڑے وجوتے 4.16 فیصد، ایندھن، بجلی گیس ودیگر یوٹیلٹیز4.83 فیصد، گھریلو آلات 2.51 فیصد، ہیلتھ چارجز 14.11 فیصد، ٹرانسپورٹ 0.40 فیصد، کمیونی کیشن 0.77 فیصد، تفریح وکلچر 1.29 فیصد، تعلیم 11.33 فیصد، ریسٹورنٹس وہوٹلز3.95 فیصد، گھروں کے کرائے6.62 فیصد ودیگر اخراجات میں 4.74 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیاگیا۔

پی بی ایس کے مطابق اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں جنوری کے مقابلے میں فروری میں 29 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، مہنگی ہونے والی اشیا میں ٹماٹر ، پیاز، مٹر ،کینو ، مسمی، مالٹا، چکن، امرود، گوبھی اور پالک شامل ہیں جبکہ گاجر، کھیرا، چنے، بیسن، انڈے، دال ماش، بند گوبھی، دال مسور وغیرہ کی قیمتوں میں کمی کا رجحان دیکھنے میں آیا۔

علاوہ ازیں رواں مالی سال جنوری کے مقابلے میں فروری میں ٹماٹرکی قیمت میں 28.98 فیصد، مٹر 11.42 فیصد، کینو 9.70 فیصد، مالٹا و مسمی 8.42 فیصد، انار 8.19 فیصد، چکن7.91فیصد، امرود 7.83 فیصد، گوبھی 7.35 فیصد، پالک 7.19 فیصد اور پیاز کی قیمتوں میں 6.31 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، دوسری جانب کھیرا17.47، کالے چنے9.69 ، بیسن 9.31، انڈے 8.74، گاجر6.70،دال ماش6.16، بند گوبھی 5.59،دال مسور 4.40اوردھلی ہوئی دال مسورکی قیمت میں 4.18 فیصد تک کمی ریکارڈ کی گئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔