- سابق آسٹریلوی کرکٹر امریکی ٹیم کو ہیڈکوچ مقرر
- ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سپریم کورٹ میں چیلنج
- راولپنڈٰی میں بیک وقت 6 بچوں کی پیدائش
- سعودی معاون وزیر دفاع کی آرمی چیف سے ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
- پختونخوا؛ دریاؤں میں سیلابی صورتحال، مقامی لوگوں اور انتظامیہ کو الرٹ جاری
- بھارت میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کا آغاز،21 ریاستوں میں ووٹنگ
- پاکستانی مصنوعات خریدیں، معیشت کو مستحکم بنائیں
- تیسری عالمی جنگ کا خطرہ نہیں، اسرائیل ایران پر براہ راست حملے کی ہمت نہیں کریگا، ایکسپریس فورم
- اصحابِ صُفّہ
- شجر کاری تحفظ انسانیت کی ضمانت
- پہلا ٹی20؛ بابراعظم، شاہین کی ایک دوسرے سے گلے ملنے کی ویڈیو وائرل
- اسرائیل کا ایران پرفضائی حملہ، اصفہان میں 3 ڈرون تباہ کردئیے گئے
- نظامِ شمسی میں موجود پوشیدہ سیارے کے متعلق مزید شواہد دریافت
- اہم کامیابی کے بعد سائنس دان بلڈ کینسر کے علاج کے لیے پُرامید
- 61 سالہ شخص کا بائیو ہیکنگ سے اپنی عمر 38 سال کرنے کا دعویٰ
- کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی پر خودکش حملہ؛ 2 دہشت گرد ہلاک
- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
اسٹیل ملز ملازمین کی تنخواہوں کیلیے 38 کروڑ جاری کرنے کی منظوری
اسلام آباد: کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی) نے پاکستان اسٹیل ملزکے ملازمین کو نومبر 2016 کی تنخواہ کی ادائیگی کیلیے38کروڑ روپے جاری کرنے کی منظوری دے دی۔
اجلاس گزشتہ روزوفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈارکی زیرصدارت ہوا جس میں نجکاری کمیشن کی جانب سے پیش کردہ سفارش کاتفصیلی جائزہ لینے کے بعد پاکستان اسٹیل مل کے ملازمیں کو نومبر کی تنخواہ جاری کرنیکی منظوری دیدی گئی۔
اجلاس میں اقتصادی اعشاریوں اور ملک کی اقتصادی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی سیکریٹری خزانہ طارق باجوہ نے بتایاکہ سی پی آئی ڈبلیوپی آئی اورسی پی آئی کی شرح میں فروری 2017 کے دوران 4.2 فیصد 5.3 فیصد اور 1.1 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اجلاس میں گندم کے ذخائر کا جائزہ لیا گیا اور اقتصادی اشاریوں پراطمینان کا اظہار کیا گیا۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ فروری 2017تک ملک میں گندم کا ذخیرہ 5.52 ملین ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ چینی کا 3.2ملین ٹن اورپٹرولیم مصنوعات کا اسٹاک 30دنوں کیلیے موجودہے۔
کمیٹی میں بتایا گیا کہ نومبراوردسمبرمیں لارج اسکیل منیوفیکچرنگ میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال کے مقابلے میں7فیصد زائد ہے۔آئرن اوراسٹیل مصنوعات میں 15.63 فیصد، الیکٹرونک14.35فیصد، نان مٹیلک منرل 9.31 فیصد، فارماسوٹیکل 7.90فیصد، تمباکو اور مشروب6.95 فیصد، آٹو موبائل 6.67فیصد، کھاد3.47فیصد اور ٹیکسٹائل سیکٹر میں 0.14 فیصد گروتھ دیکھی گئی۔
کمیٹی کو مزید بتایا گیا کہ انڈسٹریل سیکٹرمیں پیسے کی فراوانی 22 فیصد سے بڑھ گئی ہے۔ بجلی کی پیداوار میں اضافے اورگیس سے بجلی پیداکرنے کی وجہ سے پیداوار 9 ہزار 352میگاواٹ تک پہنچے گئی ہے۔ گیس کی پیداوار دسمبر 2016میں4ہزارایم ایم سی ایف ڈی ریکارڈکی گئی۔ گیس اور بجلی کی پیداوار میں مسلسل اضافے سے صنعتی شعبے میں بہتری آ رہی ہے۔
علاوہ ازیں کمیٹی میں بتایا گیاکہ سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 9.2 فیصد اضافہ ریکارڈ کیاگیا تاہم ایف بی آر کے ٹیکس ریونیو میں سالانہ بنیادوں پر9 فیصد جبکہ رواں مالی سال کے 8ماہ کے دوران 7.6فیصد بہتری آئی ہے۔ جولائی سے جنوری کے دوران براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) میں10فیصد اضافہ ہوا ہے جن میں فوڈ، پاوربجلی اورتعمیرات شامل ہیں جبکہ کمیٹی نے کرنٹ اکائونٹ ڈیفیسٹ میں اضافے پرمایوسی کااظہارکیا اور متعلقہ حکام کوہدایت کی کہ برآمدات کوبڑھاتے ہوئے اس فرق کوکم کیاجائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔