بولی وُڈ کی وہ اداکارائیں جن کے انداز سب نے اپنائے

نرگس ارشد رضا  اتوار 5 مارچ 2017
بولی وڈ میں کم وبیش ہر کوئی اسٹار فیشن کی تقلید کرتا ہے اور کچھ فیشن کے نت نئے انداز تخلیق بھی کرتے ہیں۔ فوٹو: فائل

بولی وڈ میں کم وبیش ہر کوئی اسٹار فیشن کی تقلید کرتا ہے اور کچھ فیشن کے نت نئے انداز تخلیق بھی کرتے ہیں۔ فوٹو: فائل

لباس کسی بھی شخصیت کا آئینہ دار ہوتا ہے۔ اس بات سے کوئی انکار نہیں کرسکتا کہ ایک اچھا پہناوا دوسروں کو بہت جلد اپنی جانب متوجہ کرلیتا ہے۔

کسی بھی فیشن کا اہم اور بنیادی حصہ لباس ہی ہوتا ہے، اس کے بعد اس سے ہم آہنگ دیگر اشیاء کا انتخاب کیا جاتا ہے۔ بدلتے رنگ اور رُتوں میں فیشن میں بڑی بڑی تبدیلیاں آتی رہی ہیں اور آتی رہیں گی، کیوںکہ یہ ہر خاص وعام کی اولین ترجیح بن چکا ہے۔ فیشن اپنانا ہر ایک کو ہی پسند ہوتا ہے، لیکن بات اگر فلم انڈسٹری کی ہو تو اس کے بارے میں یہی کہا جا سکتا ہے کہ فیشن کی ابتدا یہاں ہی سے ہوتی ہے۔

بولی وڈ میں کم وبیش ہر کوئی اسٹار فیشن کی تقلید کرتا ہے اور کچھ فیشن کے نت نئے انداز تخلیق بھی کرتے ہیں، لیکن اتنے سارے چمکتے دمکتے ستاروں میں چند ہی ایسے ہیں جنہیں نہ صرف فلم انڈسٹری میں بل کہ اس سے باہر بھی فیشن آئیکون سمجھا جاتا ہے۔ دیکھیے وہ کون سے ستارے ہیں جنہیں سب سے زیادہ فیشن پرست کہا گیا:

٭مدھو بالا: بولی وڈ کی حسین ترین اداکارہ جس کا حسن آج بھی کسی پرانی پکچر کو دیکھتے ہوئے دیکھنے والے کو سحرزدہ کردیتا ہے۔ مدھو بالا کی اداکاری کی دھوم چا ر سو تھی۔ بے شمار کام یاب فلموں میں کام کرنے والی مدھوبالا کو اُس دور میں انڈسٹری کی سب سے زیادہ فیشن ایبل خاتون کہا جاتا تھا۔ اسکرین اور آف اسکرین ان کی لباس کے بارے میں خوش ذوقی قابل دید ہوا کرتی تھی ان کے سینس آف اسٹائل کی وجہ سے انہیں انڈسٹری میں فیشن آئیکون کا درجہ حاصل تھا۔ آج بھی اکثر روایتی لباس پسند کرنے والی خواتین مدھو بالا کا انداز اپنانا پسند کرتی ہیں۔ مدھو بالا کی فلم مغل اعظم میں اپنائے گئے تمام لباس خاص طور گانے پیار کیا تو ڈرنا کیا میں نیلے ، سرخ اور سفید رنگوں کے امتزاج سے تیار کیا گیا انار کلی لباس بے حد مقبول ہوا تھا۔ اس ک علاوہ پلیٹس والی ساڑھی اور پینٹ شرٹ مین جدت بھی مدھو بالا نے ہی متعارف کرائی تھی۔

٭سائرہ بانو: بولڈ اینڈ بیوٹی فل ماضی کی خوب صورت اداکارہ سائرہ بانو کی ایک شہرت یہ بھی تھی کہ انہوں نے اس دور میں بیرون ملک تعلیم حاصل کی تھی اور ان کا شمار انڈسٹری کی اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیروئینز میں ہوتا تھا۔ ساٹھ کی دہائی میں ان کا بہت چرچا تھا۔ 1967میں ریلیز ہونے والی فلم شاگرد میں سائرہ بانو کے منی ساڑھی کے انداز نے بے انتہا مقبولیت حاصل کی تھی۔ سائرہ نے اپنا ہر لباس خود ہی ڈیزائن کیا۔ ان کے فیشن کے منفرد انداز نے انہیں دوسری تمام ہم عصر اداکاراؤں سے الگ کردیا تھا۔ ان کے مغربی اسٹائل کے جدید تراش خراش کے لباس اور اس کے ہم آہنگ زیورات کو بھی بے حد پسند کیا جاتا تھا۔ خواتین ان کی کاپی کرنا پسند کر تی تھیں۔

٭ممتاز: بیک وقت معصوم اور پُرکشش نظر آنے والی اداکارہ ممتاز کا شمار ان ہیروئنز میں بھی ہوتا ہے جنہیں خوش لباس خواتین کہا جاتا ہے۔ اپنے ملبوسات کے ساتھ بالوں کے مختلف انداز کی بدولت بھی انہیں پسند کیا جاتا تھا۔ ان کے ایک گانے آجا آجا جو کہ فلم برہمچاری کا تھا، میں ان کی پہنی ہوئی نارنجی رنگ کی منفرد انداز میں باندھی گئی ساڑھی آج بھی پسند کی جاتی ہے۔ ان کے بعد آنے والی کئی ہیروئنز نے ان کے اس انداز کو کاپی کیا۔ اس کے علاوہ فلم اپرادھ میں ممتاز کے سیاہ مختصر سوئمنگ کاسٹیوم نے انہیں بے انتہا مقبولیت بخشی تھی۔

٭شرمیلا ٹیگور: بولی وڈ کی ایک اور بے باک اداکارہ شرمیلاٹیگور کے ہوش ربا مختصر ملبوسات نے مقبولیت پائی۔ وہ اپنے الگ انداز میں پسند کی جاتی رہی ہیں۔ ساٹھ کی دہائی مین ان کے بکنی انداز کے کاسٹیوم کو پسند کیا جاتا رہا۔ اس کے علاوہ ایک مشہور فلمی میگزین کے سرورق پر پولکا ڈاٹ سوئمنگ کاسٹیوم پہنے ان کی تصویر نے کافی دھوم مچائی تھی۔ حقیقت تو یہ ہے کہ ان کے نازوانداز دیکھ کر کئی دیگر اداکاراؤں کو حوصلہ ملا تھا اور انہوں نے بھی شرمیلا کے اسٹائل کو اپنانا شروع کردیا تھا۔ شرمیلا ٹیگور کی ساڑھیوں کو بھی پسند کیا جاتا رہا۔ انہیں اس دور میں انڈسٹری کی سب سے زیادہ فیشن ایبل ایکٹرس کہا جاتا تھا۔

٭زینت امان: انڈین فلم انڈسٹری اور بڑے پردے پر سوئمنگ کاسٹیوم کو جدت اور زندگی دینے والی اداکارہ کا نام زینت امان ہے۔ بے باک، خوب صورت اور پرکشش اداکارہ زینت امان اپنی ہر فلم میں جس لباس مین نظر آئیں فلم بینوں کو متاثر کر گئیں۔ فلم قربانی اور پکار میں ان کے مختصر لباس ہوں یا فلم علی بابا چالیس چور میں پہنا گیا عبایا، زینت امان کو ہر ہر انداز میں پرفیکٹ کہا گیا۔

اپنی ہم عصر ساتھیوں میں فیشن کے معاملے میں زینت کو الگ ہی پہچان حاصل تھی۔ اس لیے کہا جاتا تھا کہ زینت ہر قسم کے لباس میں خواہ وہ مغربی ہو یا مشرقی سرتاپا پرکشش نظر آتی ہیں ان کی شہرت کی ایک وجہ ان کا جدید انداز میں فیشن تخلیق کرنا بھی تھا۔ اس لیے اسی کی دہائی میں ان کے ڈیزائن کردہ ملبوسات نے عام خواتین کو بھی اپنی جانب متوجہ کیا۔

٭شلپا شیٹھی: بولی وڈ میں پرفیکٹ یوگا کی ماہر اداکارہ شلپاشیٹھی نے جس طرح اپنے آپ کو گروم کیا، اس کی مثال نہیں ملتی۔ جب فلم بازیگر میں شاہ رخ کے ساتھ اپنے کیریر کا آغاز کیا تھا، تب اور آج کی شلپا میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ کالی کلوٹی، موٹی اور موٹے نقوش ی حامل شلپا نے اس فلم میں جس قسم کے ڈریسز اپنائے، اس سے صاف ظاہر ہوتا تھا کہ انہیں اس بات کی کوئی سمجھ نہیں کہ ایک اداکارہ کو اپنے کردار کی مناسبت سے کس قسم کا لباس اور میک اپ کرنا چاہیے۔

یہاں تک کہ ان کا ہیئراسٹائل بھی بے ڈھنگا تھا، لیکن اس ایک فلم کے بعد شاید شلپا کو خود بھی احساس ہو گیا اور انہوں نے خود پر ہر طرح سے توجہ دینا شروع کردی، جس کے نتیجے میں آج ان کا شمار انڈسٹری کی ٹاپ کی فیشن ایبل ایکٹرس میں کیا جاتا ہے۔ ان کا لباس، جیولری، میک اپ، ہینڈ بیگز یہاں تک کہ بالوں کے اسٹائل کو خواتین کاپی کرتی ہیں۔ نہ صرف یہاں بل کہ انڈسٹری میں موجود کئی دوسری اداکارائیں شلپا کے نقش قدم پر چل رہی ہیں۔ موقع کی مناسبت سے لباس کا انتخاب کرنا شلپا کے بہترین فیشن سینس کو ظاہر کرتا ہے۔

٭کرینہ کپور: بولی وڈ میں اگر کسی اداکار کو نازک، طرح دار، حسین اور اسمارٹ کہا جاسکتا ہے تو وہ صرف کرینہ کپور ہی ہیں جنہیں قدرتی طور پر یہ تمام اوصاف حاصل ہیں۔ کرینہ انتہائی خوش قسمت بھی ہیں کہ شادی اور بچے کی پیدائش کے باوجود ان کی مقبولیت میں کوئی کمی نہیں آئی بل کہ لوگ ان کے بارے میں ہر روز کچھ نہ کچھ جاننے کے شوقین ہوتے ہیں۔

کرینہ نے اپنی پہلی فلم رفیوجی ہی سے خود کو ایک فیشن پرست اداکارہ ثابت کیا۔ ان کی ہر فلم ان کا انداز اور اسٹائل مختلف ہوتا تھا۔ کرینہ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ پوری بھارتی فلم انڈسٹری مین سب سے بڑی وارڈ روب ان کی ہے، جس میں روایتی، جدید، ہر رنگ اور ڈیزائن کے ملبوسات ہیں۔ ان کی ساڑھیاں ہوں جینز، فراکس ہوں یا چوڑی دار پاجامہ کرتا۔ کرینہ کے بہترین ذوق کی نشان دہی کرتا ہے۔ اس بات سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ انڈسٹری میں فیشن کے حوالے سے جدت لانے میں کرینہ کا بھی ہاتھ ہے۔ بہت سی ہیروئنز انہیں فخر سے کاپی کرتی ہیں۔ اس لیے ٹاپ اینڈ ہاٹ فیشن ایبل ایکٹرس کا خطاب دیا گیا ہے۔

٭دیپکا پاڈوکون: بڑی تیزی سے شہرت کی بلندیوں کو طے کرنے والی اداکارہ دیپکا جن کی مقبولیت کے چرچے اس وقت اور بڑھے جب انہوں نے ہالی وڈ کی فلم ریٹرن آف دا کیج میں اداکار ون ڈیزل کے ساتھ کام کیا۔ دیپکا ان چند ایکٹرسز میں شامل ہیں، جنہوں دوسرے خرافات کے بجائے صرف اپنے کام اور محنت سے خود کو بہترین اداکارہ ثابت کیا۔ انہوں ہر کردار کو اس کی اصل روح کے ساتھ پرفارم کرکے خود کو بولی وڈ کی نمبر ون اداکارہ بنایا، لیکن اس حقیقت سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا کہ دیپکا میں زبردست سینس آف فیشن پایا جاتا ہے۔

ان کے لباس کے انداز اور ڈیزائن اور رنگوں کا انتخاب بتاتا ہے کہ وہ فیشن پرست ہیں۔ چنائے ایکسپریس میں مدراسی ساڑھیوں کے اسٹائل ہوں یا پھر اوم شانتی اوم میں ستر کی دہائی کی ایک اداکارہ کا لباس، انہوں نے اس اعتبار سے بھی خود کو نمبر ون ثابت کیا۔ فلمی تقریبات یا فنکشنز میں ان کے گاؤنز کے بھی خوب چرچے ہوتے ہیں۔

٭کنگنا رناوت: کنگنا گو کہ بولی وڈ کی ٹاپ فائیو ایکٹرسز کی فہرست میں شامل نہیں لیکن اس بات سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا کہ انہوں نے مشکل سے مشکل کردار کو بڑی کام یابی سے نبھایا اور ثابت کیا کہ وہ کسی بھی اداکارہ سے کم نہیں۔ کوئین، تنو ویڈ منو اور اس قسم کی دوسری فلموں میں ان کی بہترین اداکاری کی بدولت انہیں کئی ایوارڈز بھی ملے۔ کنگنا نے خو د کو ایک باصلاحیت اداکارہ کے ساتھ ساتھ فیشن ایبل ہیروئن کے طور پر بھی منوایا۔ ان کے چہرے کی معصومیت اور کِھلتا ہوا سرخ وسفید رنگ ان کے ہر لباس کی خوب صورتی کو بڑھا دیتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔