- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خارجہ بھی شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
شام، روسی جنگی طیاروں کی داعش کے ٹھکانوں پر بمباری، 11 ہلاک، 45 زخمی
دمشق / بیروت / جنیوا: شام میں روسی جنگی طیاروں نے داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 11 افراد ہلاک اور 45 زخمی ہوگئے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق بمباری صوبہ حما کے گاؤں اوقایا ربات میں مویشیوں کی ایک مارکیٹ میں کی گئی، اس کے علاوہ روسی اور شامی جنگی طیاروں نے قدیم شہر تدمر کے شمال اور مشرقی علاقے میں بھی داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کی جبکہ خبر ایجنسی کے مطابق شامی شہر منبج کے ارد گرد سیکیورٹی فورسز اور داعش کے شدت پسندوں میں شدید لڑائی کے باعث 30 ہزار افراد ہجرت کر گئے، اس علاقے میں داعش نے 90 دیہات پر قبضہ کیا ہوا ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کی نگرانی میں جاری شامی امن مذاکرات قریب ایک سال جاری رہنے کے بعد کسی بڑی پیش رفت کے بغیر جنیوا میں ختم ہو گئے، شام کیلیے اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی اسٹیفان ڈے مستورا کا کہنا ہے کہ مذاکرات کے نتیجے میں شامی حکومت اور باغی گروہوں کے پاس اب اس تنازع کو حل کرنے کیلیے ایک واضح ایجنڈا موجود ہے۔
شامی اپوزیشن کا کہنا ہے کہ پہلی مرتبہ اقتدار کی منتقلی کے موضوع پر سنجیدہ گفتگو کی گئی ہے جبکہ دہشت گردی کے خلاف اقدامات بھی ایجنڈے میں شامل کیے گئے، ڈی مستورا نے جینیوا میں شام سے متعلق حالیہ امن مذاکرات کو حوصلہ افزا اور مثبت قرار دیا ہے، انھوں نے کہا کہ مذاکرات میں بات چیت کا عمل سست روی کا شکار رہا اور کوئی بریک تھرو نہیں ہوا تاہم انھوں نے مستقبل کے حوالے سے امید کا اظہار کیا، مذاکرات میں شامی حکومت کا ایک وفد اور 3 اپوزیشن گروہوں کے اراکین شامل ہوئے۔
علاوہ ازیں مصر کے صدر نے کہا کہ ان کا ملک دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں شامی فوج کی حمایت کرتا ہے جبکہ قاہرہ میں جرمن چانسلر انجیلا مرکل سے بات چیت کرتے ہوئے مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے شام کے سیاسی حل، اس ملک کی تعمیر نو اور ارضی سالمیت کی حمایت کیے جانے پر زور دیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔