پاک ایران تعلقات وقت کی ضرورت ہے

ایڈیٹوریل  اتوار 5 مارچ 2017
: فوٹو: فائل

: فوٹو: فائل

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاک فوج ایران کے ساتھ تعلقات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر مہدی ہنردوست نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمرجاوید باجوہ سے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی اور علاقائی سیکیورٹی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ایرانی سفیر نے علاقائی امن و استحکام کے لیے پاک فوج کے کردار کو سراہا۔ انھوں نے مزید کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لیے آپریشن ’ردالفساد‘ قابل تعریف اقدام ہے۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ پاک فوج ایران کے ساتھ تاریخی اور برادرانہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے، پاک ایران فوجی تعاون سے علاقے میں امن کو فروغ ملے گا۔ ایران کے ساتھ ہمارے تعلقات صدیوں پرانے ہیں اور اس پر مستزاد یہ کہ انگریزوں کی برصغیر میں آمد سے قبل کئی سو سال تک ایرانیوں کی فارسی زبان برصغیر کی سرکاری زبان کے طور پر استعمال ہوتی رہی۔ اس زمانے میں پڑھے لکھے لوگ ذاتی خط و کتابت بھی اسی زبان میں کرتے تھے اور ادب عالیہ کا تمام تر ذخیرہ بھی اسی زبان میں تھا۔

فارسی زبان کے حوالے سے ایران بھی پاکستانیوں کے دل میں بستا ہے۔ آج بھی کئی روایت پسند گھرانوں میں ایران کے نامور شاعر حافظ شیرازی کے دیوان سے فال نکالی جاتی ہے اور مختلف معاملات میں رہنمائی لی جاتی ہے۔ اس وقت ایران ایکو تنظیم کا اہم رکن ہے جب کہ ماضی میں ایران پاکستان کے ساتھ علاقائی تعاون کی تنظیم آر سی ڈی میں شامل تھا۔

اب ایرانی سفیر نے پاکستانی آرمی چیف جنرل باجوہ کے ساتھ ملاقات میں علاقائی امن کے استحکام کے لیے پاک ایران فوجی تعاون کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ 1965ء کی پاک بھارت جنگ کے دوران ایران نے خفیہ طور پر پاکستان کی بھرپور دفاعی مدد کی تھی لہذا ضرورت ہے کہ اس پرانے خلوص کو زندہ رکھنے کی کوشش کی جائے۔ ایران اور پاکستان کے تعلقات وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔