5 برس کے امتحانی نتائج نے سرکاری اسکولوں کے تعلیمی معیار کا پول کھول دیا

صفدر رضوی  پير 6 مارچ 2017
گزشتہ سال سرکاری اسکولوں کے محض 167 طلبا ہی اے ون گریڈ لے سکے۔ فوٹو: فائل

گزشتہ سال سرکاری اسکولوں کے محض 167 طلبا ہی اے ون گریڈ لے سکے۔ فوٹو: فائل

کراچی: میٹرک کے گزشتہ 5 برسوں میں منعقدہ سالانہ امتحانات کے نتائج نے کراچی کے سرکاری اسکولوں کے تعلیمی معیارکاپول کھول دیاہے 2012 سے 2016 تک منعقدہ میٹرک سائنس کے امتحانات میں کراچی کے سرکاری اسکولوں کی بدترین کارکردگی سامنے آئی ہے جس سے حکومت سندھ اور بالخصوص صوبائی محکمہ تعلیم کی جانب سے سرکاری اسکولوں کے لیے کیے جانے والے دعوؤں کی قلعی کھل گئی۔

عالمی بینک کی جانب سے جاری فنڈزسے بھرتی کیے گئے اساتذہ، نصاب میں تبدیلی کے بلند وبانگ دعوؤں اورسرکاری اسکولوں کی ویجلنس پرخرچ ہونے والی خطیررقم کے باوجود کراچی کے سرکاری اسکولوں کی میٹرک کی سطح پر انتہائی مایوس کن کارکردگی کا انکشاف ہوا ہے جبکہ حکومت سندھ تمام تر کوششیں کے باوجود سرکاری اسکولوں میں زیرتعلیم بچوں کے معیار تعلیم کے لیے اپنے اہداف پوری نہیں کر سکی۔

ایکسپریس کو میٹرک بورڈ کراچی سے موصول ایک حالیہ رپورٹ میں انکشاف ہواہے کہ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کی جانب سے میٹرک سائنس کے گزشتہ برس 2016 میں منعقدہ آخری امتحانات میں سرکاری اسکولوں سے مجموعی طور پر 41857 طلبہ و طالبات شریک ہوئے تھے جس میں 17196 طلبہ وطالبات فیل ہوگئے، فیل ہونے والے ان طلبا میں 8895 طلبہ اور 8301 طالبات شامل ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق 2016 میں میٹرک سائنس کے امتحانات میں مجموعی طور پر 11692 طلبا نے ’’اے ون‘‘ گریڈ حاصل کیے جس میں سرکاری اسکولوں سے محض 167طلبا ہی اے ون گریڈ میں امتحان پاس کر سکے، باقی اے ون گریڈزنجی اسکولوں کے طلبا نے حاصل کیے، اسی طرح 1045 طلبا ’’اے گریڈ‘‘ اور 4233 طلبا ’’بی گریڈ‘‘میں میٹرک پاس کر سکے۔

اسی طرح 2015 کے تعلیمی سال میں لیے گئے میٹرک سائنس کے امتحانات میں سرکاری اسکولوں سے مجموعی طور پر 47375 طلبا شریک ہوئے، جس میں 23245 طلبا امتحان میں ناکام ہوگئے تھے، فیل ہونے والے ان امیدواروں میں 11456طلبہ اور 11789 طالبات تھیں، 2015 میں سرکاری اسکولوں کے صرف 95 طلبا اے ون گریڈزلے سکے تھے، اس سال مجموعی طور پر 7156 طلبا نے میٹرک سائنس کے امتحانات میں اے ون گریڈ حاصل کیے تھے، اس سال سرکاری اسکولوں کے 1005 طلبا نے اے اور اتنے ہی طلبا نے بی گریڈ حاصل کیا تھا۔

مزید براں تعلیمی سال 2014 میں میٹرک بورڈ کراچی کے تحت منعقدہ میٹرک سائنس کے سالانہ امتحانات میں کراچی کے سرکاری اسکولوں سے مجموعی طور پر 46788 طلبا شریک ہوئے تھے جس میں 24018طلبا امتحانات میں فیل ہوگئے، فیل ہونے والے ان طلبا میں 12417طلبہ اور11601 طالبات تھیں، 2014 میں میٹرک سائنس میں مجموعی طور پر 9255 اے ون گریڈز میں سے سرکاری اسکولوں کے صرف 134طلبا اے ون گریڈ لے سکے، 1269 طلبا اے اور 4142 نے بی گریڈ لیا۔

علاوہ ازیں تعلیمی سال 2013 میں بھی میٹرک سائنس کے سالانہ امتحانات میں کراچی کے سرکاری اسکولوں کے طلبہ کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی اس سال سرکاری اسکولوں سے مجموعی طورپر48112 طلبا امتحانات میں شریک ہوئے جن میں سے 21133 طلبا امتحان میں فیل ہو گئے، فیل ہونے والے ان طلبا میں 9656 طلبہ اور11477طالبات تھیں، اس برس بھی اے ون گریڈ لینے والے طلبہ کی تعدادآٹے میں نمک کے برابرہی رہی، کل 16381اے ون گریڈزمیں سے سرکاری اسکولوں کے محض 362 طلبا اے ون گریڈ میں امتحان پاس کرسکے۔

ایکسپریس کو حاصل ہونے والے ڈیٹا کے مطابق 2012 کے منععقدہ امتحانات میں سرکاری اسکولوں سے کل 45879 طلبا نے میٹرک سائنس کا امتحان دیا تھا جس میں 20912 طلبا امتحان میں ناکام ہوئے، ناکام ہونے والوں میں 10283طلبہ اور 10629 طالبات تھیں، اس برس بھی مجموعی 14185 اے ون گریڈز میں سرکاری اسکولوں سے محض 283 طلبا نے اے ون گریڈ حاصل کیا جبکہ 1837 طلبا نے اے اور 5430 نے بی گریڈ میں امتحان پاس کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔