- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
بحرالکاہل کی گہرائیوں میں پانچ نئے اور عجیب جانور دریافت
واشنگٹن: امریکی ماہرین نے بحرالکاہل کی گہرائیوں میں 5 ایسے نئے جانور دریافت کیے ہیں جو حیرت انگیز بھی ہیں اور انہیں اب تک کسی نے نہیں دیکھا تھا۔
نیشنل اوشیانک اینڈ ایٹماسفیئرک ایڈمنسٹریشن ( نووا) کے ماہرین نے بحرالکاہل کے امریکی ساموا علاقے میں پانی کی گہرائی میں تحقیق کرنے والے روبوٹ کے ذریعے 4 کلومیٹر گہرائی تک کا علاقہ 3 ہفتے تک دیکھا اور اس دوران 5 عجیب الخلقت جانور دیکھے گئے جن میں سے ایک مچھلی سمندری فرش پر اپنی ٹانگوں پر چلتی ہے۔
ماہرین نے 3 مختلف آبی اہمیت کے گہرے پانیوں کا مطالعہ کیا جن میں درجنوں ایسے چھوٹے بڑے جانور اور بحری پودے نظر آئے جو اس سے قبل انسانی آنکھ سے اوجھل رہے تھے۔ اس کے علاوہ صدفے، اسفنج، مونگے اور مرجان وغیرہ بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔
ان پانچ اہم جانوروں میں کی تفصیل یہ ہے:
دھنک والی شانہ بردار مچھلی:
نووا کے اسٹاف نے دھنک کے رنگوں والی شانہ بردار مچھلی بھی دریافت کی جسے رینبو ٹینوفور کا نام دیا گیا ہے۔ یہ مچھلی زیرِ آب آتش فشانی دہانے میں دیکھی گئی ہے۔ ماہرین کے مطابق اس کے جسم پر بال نما اُبھار ہیں جن میں روشنیاں محسوس ہوتی رہتی ہیں۔ سمندری لہروں کے ٹکرانے سے قوسِ قزح کے رنگ والی روشنیاں اس کے بدن سے خارج ہوتی ہیں۔ اس سے قبل یہ مچھلی کبھی نہیں دیکھی گئی تھی۔
وینس فلائی ٹریپ اینی من:
آپ نے کئی فلموں میں ایک ایسا پودا دیکھا ہوگا جو قریب آنے والے کیڑے کو اپنے شکنجے میں گویا اس طرح گرفت میں لیتا ہے جیسے ہم دونوں ہاتھوں کی انگلیوں کو ایک دوسرے میں پھنسا کر کسی شے کو گرفت کرتے ہیں۔ یہ پودا وینس فلائی ٹریپ کہلاتا ہے جس میں عموماً مکھیاں اور اڑنے والے کیڑے ہی پھنستے ہیں۔
ایسا ہی ایک سمندری اینی مَن نووا کی ٹیم نے گہرے پانیوں میں دریافت کیا ہے۔ یہ سمندری مخلوق باریک اور نوکیلے ابھار رکھتا ہے جو کسی خردبینی ہارپون نیزے کی مانند دکھائی دیتے ہیں۔ ان کے ذریعے وہ اپنے شکار میں زہر بھردیتا ہےاور مزے سے اس کی دعوت اڑاتا ہے۔
کائناتی جیلی فش:
اس خوبصورت مچھلی کو ’’کوسمِک جیلی فِش‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ روپالونی میٹائڈائی فیملی سے تعلق رکھتی ہے۔ اس کے جسم کی اندرونی لکیریں عمودی انداز میں نیچے سے اوپر کی جانب جاتی ہیں۔ اڑن طشتری نما یہ جیلی فش 3 ہزار میٹر کی گہرائی میں دیکھی گئی ہے اور اسے پہی مرتبہ دیکھا گیا ہے۔
غیرمعمولی سر والا ہائیڈروئڈ:
بحرالکاہل کے سی ماؤنٹ علاقے میں کُوک جزائر کے پاس یہ مخلوق کیمرے میں قید ہوگئی اور اسے 3770 فٹ گہرائی میں دیکھا گیا ہے۔ یہ خوبصورت اور نازک سی مخلوق سائنس میں نیا اضافہ ہے۔
اب یہ مچھلی دیکھیے:
اسے’’سی رابن‘‘ کا نام دیا گیا ہے جو شفاف پانیوں میں ادھر ادھر گھوم رہی ہے۔ اس کے دائیں بائیں تتلیوں جیسے پر ہیں اور سینگ نما ابھار بھی ہیں۔ یہ مچھلی اپنے سخت تیلی نما پیروں سے سمندر کے فرش پر مزے سے چلتی پھرتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔