- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
ایک اور بھارتی سپاہی نے اپنی ہی فوج کا بھانڈا پھوڑ دیا
نئی دہلی: بھارتی فوج میں شرمناک سہائک (اردلی) نظام اور سپاہیوں کے ساتھ افسروں کے غیر انسانی سلوک کے خلاف ایک اور بھارتی جوان اور آرمی میڈیکل کور کے سپاہی سندھاو جوگی داس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔
’ویٹرن جوان‘ نامی فیس بک پیج پر پوسٹ کی جانے والی اس ویڈیو میں جوگی داس کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ دفاعی بجٹ رکھنے والی بھارتی فوج کی شان صرف دکھاوا ہے۔ کچھ افسران نے جوانوں کو غلام بنارکھا ہے، جوانوں کوسب سے گھٹیا کھانا دیا جاتا ہے اور کھانا بھی دیا جاتا ہے تو زندہ رہنے کےلئے، ضرورت کےلیے نہیں۔ فوج میں بہت کچھ غلط ہورہا ہے، ہمیں فوج کے اندر آپس میں لڑنا پڑتا ہے، کب تک برداشت کرتے رہیں گے۔ جو منہ کھولتا ہے، مارا جاتا ہے۔
ویڈیو میں جوگی داس کا کہنا تھا کہ اس نے بھارتی وزیراعظم اور وزیرِ دفاع کو سپاہیوں کے ساتھ ہونے والی بدسلوکی سے متعلق ایک سال تک خط لکھے لیکن اس کی شنوائی نہیں ہوئی بلکہ فوجی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر اسے سہائک کی شرم ناک ڈیوٹی پر لگادیا گیا جبکہ اس پورے عرصے میں اسے مسلسل ہراساں بھی کیا جاتا رہا۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی کئی سپاہیوں نے اپنے افسران کے رویے اور انہیں ملنے والی خوراک پر شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا، اس کے نتیجے میں فوج کے اعلیٰ ترین حکام نے تو کوئی کارروائی نہیں کی تاہم اس معاملے سے پردہ اٹھانے والے ایک اہلکار کو ضرور قتل کردیا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔