سینکڑوں بے آسرا بلیوں کو گود لینے والی لڑکی

ویب ڈیسک  جمعرات 9 مارچ 2017
لڑکی نے 2 برس میں سینکڑوں بلیوں کی نہ صرف مدد کی بلکہ اپنے گھر میں بھی پناہ دی، فوٹو؛ فائل

لڑکی نے 2 برس میں سینکڑوں بلیوں کی نہ صرف مدد کی بلکہ اپنے گھر میں بھی پناہ دی، فوٹو؛ فائل

ریگا: لیٹویا کی ایک رحم دل طالبہ گزشتہ 2 برس میں 350 سے زائد بلیوں کی مدد کرچکی ہے اور ان میں سے کئی آوارہ بلیوں کو اپنے گھر میں بھی پناہ دے چکی ہے۔

زینڈا انڈریکسن نامی یہ لڑکی یونیورسٹی کی طالبہ ہے اور اپنے شوق کی بنا پر جانوروں اور خصوصاً بلیوں کے بارے میں بہت معلومات حاصل کرچکی ہے۔ اب تک وہ 350 سے زائد بلیوں کی دیکھ بھال اور مدد کرچکی ہے جب کہ اپنے فارغ وقت میں بھی بلیوں کی کی خدمت کرتی ہے۔

طالبہ کا کہنا ہےکہ باہر نکلتے ہوئے اس کی نظریں بلیوں کو ڈھونڈتی ہیں، اگر اسے کوئی بھوکی یا بیمار بلی نظر آجاتی ہے تو اسے نظر انداز کرکے آگے نہیں بڑھ سکتی۔ طالبہ کے مطابق اگر کوئی بلی بیمار ہو تو وہ اسے اسپتال بھی لے جاتی ہے۔

طالبہ کے مطابق اب وہ اس مشن میں تنہا نہیں بلکہ اس کو دیکھتے ہوئے بہت سارے رضاکار بھی اس کے ساتھ کام کررہے ہیں۔ طالبہ کا کہنا ہےکہ اگر بلی کو علاج اور توجہ کی ضرورت ہوتی ہے تو اسے عارضی طور پر اپنے گھر لے آتی ہے اور اسے تندرست کرنے کے بعد وہ بلی کو اس کے اپنے گھر چھوڑ آتی ہے۔ اب زینڈا ایک غیر منافع بخش تنظیم کی رکن بن گئی ہے جو لاوارث بلیوں کےلیے لکڑی کےچھوٹے چھوٹے گھر بناتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔