- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
بھارت میں نانی اور دادیوں کا اسکول
نئی دلی: بھارت میں ایسا اسکول جہاں دادیاں اور نانیاں ہی زیرتعلیم ہیں اور اس کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں داخلہ لینے کے لئے 60 سال کا ہونا ضروری ہے۔
بھارتی ریاست مہاراشٹرا کے ضلع تھانے میں گزشتہ سال خواتین کے عالمی دن کے موقع پر”آجی بیچی شالہ” کے نام سے ایک اسکول کی بنیاد رکھی گئی تھی جس میں 60 سال سے زائد عمر کی خواتین کو تعلیم دینے کا آغاز کیا گیا۔ ایک سال کے عرصے میں اب تک اس اسکول میں معمر طالبات کی تعداد 27 ہوچکی ہے جہاں ایک ہی کلاس میں تمام خواتین تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔
آجی بیچی شالہ اسکول میں معمر خواتین کو مراٹھی زبان میں تعلیم دی جارہی ہے جہاں مراٹھی زبان کے ساتھ ساتھ جمع، نفی، ضرب اور تقسیم بھی سکھائی جاتی ہے۔ اسکول میں 90 سالہ سیتابائی دیش مُکھی نامی خاتون کلاس کی سب سے معمر خاتون ہیں جو اپنی پوتی کے ہمراہ اکثر اسکول آتی ہیں جن کا کہنا ہے کہ انہیں پڑھنے کا بہت شوق تھا لیکن غربت کے باعث بچپن میں اسکول نہ جاسکیں لیکن اب آجی بیچی شالہ اسکول میں داخلہ لے کر انہیں نئی زندگی ملی ہے۔
تمام معمر خواتین ایک ہی یونیفارم میں ملبوس ہو کر ٹینٹ کے اسکول میں چادر پر بیٹھتی ہیں جہاں 30 سالہ ٹیچر شیتل انہیں تعلیم دیتی ہیں۔ شیتل میٹرک پاس استانی ہیں جو معمر خواتین کو پڑھا کر فخر محسوس کرتی ہیں۔ شیتل کا کہنا ہے کہ جب انہیں معمر خواتین کو پڑھانے کا کام سونپا گیا تو انہیں بے حد خوشی ہوئی اور انہوں نے فوراً اس پیشکش کو قبول کرلیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔