- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
نماز کمرکی تکلیف دور کرنے میں مددگارثابت ہوتی ہے، امریکی تحقیق
واشنگٹن: ایک حالیہ مطالعے سے انکشاف ہوا ہے کہ نماز کمر کے درد کو نہ صرف روکتی ہے بلکہ اسے دور کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔
یہ طویل مطالعہ انٹرنیشنل جرنل آف انڈسٹریل سسٹمز انجینیئرنگ میں شائع ہوا ہے جس میں ماہرین نے کمپیوٹر سے بنائے گئے ڈجیٹل ماڈلوں پر غور کیا جو صحتمند ایشیائی و امریکی مرد اور خواتین کے ڈجیٹل ماڈلوں پر مبنی تھے اور ان کے کمر کے نچلے حصے میں درد دکھایا گیا تھا۔
اس کے بعد ماہرین نے ان ماڈلوں کی حرکات و سکنات کو نوٹ کیا تو معلوم ہوا کہ کمر کے نچلے حصے میں درد کے مریضوں کو جھکتے وقت تکلیف اور دباؤ کا سامنا ہوتا ہے جب کہ سجدے کی حالت اس سے مختلف ہوتی ہے جس میں گھٹنے اور ہتھیلیاں باقاعدہ انداز میں زمین پر رکھے جاتے ہیں اور جس زاویے پر سجدہ ہوتا ہے وہ اس کیفیت کے لیے بہت مؤثر ثابت ہوتا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ سجدے اور نماز کی تمام حرکات نیشنل انسٹی ٹیوٹ فور آکیوپیشنل سیفٹی اینڈ ہیلتھ ( این آئی او ایس ایچ) کے مروجہ معیارات سے نیچے ہیں اور اسی وجہ سے کمر کے درد والوں کو ان سے کوئی نقصان نہیں پہنچتا۔
اسی سروے کی بنیاد پر امریکی بنگھمٹن یونیورسٹی کے پروفیسر محمد خاصاونے کا کہنا ہےکہ رکوع کرنے، سجدہ کرنے اور پیشانی زمین پر رکھنے کا عمل ایک طرح سے فزیوتھراپی کی طرح کام کرتا ہے اور اس طریقے سے کمر کے نچلے حصے کا درد بہت حد تک کم ہوجاتا ہے۔
محمد خاصاونے کے مطابق نماز کی ادائیگی یوگا جیسی ہے جس میں پٹھے اور ہڈیاں اس انداز میں حرکت کرتی ہیں کہ اس سے درد کی شدت کم ہوتی ہے۔ ان کا کہنا ہےکہ نماز ذہنی تناؤ اور بے چینی کو دور کرتی ہے جب کہ اس بات کے ثبوت مل چکے ہیں کہ نماز کی پوری ترتیب ’’نیورو مسکولواسکیلیٹل ڈسفنکشن‘‘ کے طبی علاج میں استعمال کی جاتی ہے اور یہ بہت مؤثر طریقہ ہے۔ اس مرض میں اعصاب، پٹھے اور جوڑوں میں تکلیف ہوتی ہے جسے دور کرنے کے لیے فزیوتھراپی کرائی جاتی ہے۔ ماہرین نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ سجدے کی حالت کمر اور جوڑوں کی لچک بڑھاتی اور درد کو دور کرتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔