- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
نماز کمرکی تکلیف دور کرنے میں مددگارثابت ہوتی ہے، امریکی تحقیق
واشنگٹن: ایک حالیہ مطالعے سے انکشاف ہوا ہے کہ نماز کمر کے درد کو نہ صرف روکتی ہے بلکہ اسے دور کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔
یہ طویل مطالعہ انٹرنیشنل جرنل آف انڈسٹریل سسٹمز انجینیئرنگ میں شائع ہوا ہے جس میں ماہرین نے کمپیوٹر سے بنائے گئے ڈجیٹل ماڈلوں پر غور کیا جو صحتمند ایشیائی و امریکی مرد اور خواتین کے ڈجیٹل ماڈلوں پر مبنی تھے اور ان کے کمر کے نچلے حصے میں درد دکھایا گیا تھا۔
اس کے بعد ماہرین نے ان ماڈلوں کی حرکات و سکنات کو نوٹ کیا تو معلوم ہوا کہ کمر کے نچلے حصے میں درد کے مریضوں کو جھکتے وقت تکلیف اور دباؤ کا سامنا ہوتا ہے جب کہ سجدے کی حالت اس سے مختلف ہوتی ہے جس میں گھٹنے اور ہتھیلیاں باقاعدہ انداز میں زمین پر رکھے جاتے ہیں اور جس زاویے پر سجدہ ہوتا ہے وہ اس کیفیت کے لیے بہت مؤثر ثابت ہوتا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ سجدے اور نماز کی تمام حرکات نیشنل انسٹی ٹیوٹ فور آکیوپیشنل سیفٹی اینڈ ہیلتھ ( این آئی او ایس ایچ) کے مروجہ معیارات سے نیچے ہیں اور اسی وجہ سے کمر کے درد والوں کو ان سے کوئی نقصان نہیں پہنچتا۔
اسی سروے کی بنیاد پر امریکی بنگھمٹن یونیورسٹی کے پروفیسر محمد خاصاونے کا کہنا ہےکہ رکوع کرنے، سجدہ کرنے اور پیشانی زمین پر رکھنے کا عمل ایک طرح سے فزیوتھراپی کی طرح کام کرتا ہے اور اس طریقے سے کمر کے نچلے حصے کا درد بہت حد تک کم ہوجاتا ہے۔
محمد خاصاونے کے مطابق نماز کی ادائیگی یوگا جیسی ہے جس میں پٹھے اور ہڈیاں اس انداز میں حرکت کرتی ہیں کہ اس سے درد کی شدت کم ہوتی ہے۔ ان کا کہنا ہےکہ نماز ذہنی تناؤ اور بے چینی کو دور کرتی ہے جب کہ اس بات کے ثبوت مل چکے ہیں کہ نماز کی پوری ترتیب ’’نیورو مسکولواسکیلیٹل ڈسفنکشن‘‘ کے طبی علاج میں استعمال کی جاتی ہے اور یہ بہت مؤثر طریقہ ہے۔ اس مرض میں اعصاب، پٹھے اور جوڑوں میں تکلیف ہوتی ہے جسے دور کرنے کے لیے فزیوتھراپی کرائی جاتی ہے۔ ماہرین نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ سجدے کی حالت کمر اور جوڑوں کی لچک بڑھاتی اور درد کو دور کرتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔