کرپشن کے الزامات پر جنوبی کوریائی صدر برطرف

ویب ڈیسک  جمعـء 10 مارچ 2017
پارک گن وہ پہلی جنوبی کوریائی صدر ہیں جنہیں ان کے عہدے سے برطرف کیا گيا ہے۔ (فوٹو: فائل)

پارک گن وہ پہلی جنوبی کوریائی صدر ہیں جنہیں ان کے عہدے سے برطرف کیا گيا ہے۔ (فوٹو: فائل)

سیئول: جنوبی کوریا کی سپریم کورٹ نے ملک کی خاتون صدر پارک گن کا مواخذہ درست قرار دیتے ہوئے انہیں فوری طور پر عہدے سے برطرف کرنے کا حکم جاری کردیا ہے۔

گزشتہ برس جنوبی کوریائی صدر پارک گن اور ان کی انتہائی قریبی دوست چوئی سون سل کے خلاف کرپشن کا ایک بڑا اسکینڈل سامنے آیا تھا جس کے بعد پارلیمنٹ نے ان کا مواخذہ کرتے ہوئے انہیں صدر کے عہدے سے وقتی طور پر سبکدوش کردیا تھا۔ مواخذے کا عمل مزید نظرثانی کےلیے جنوبی کوریا کی سپریم کورٹ کی خصوصی آئینی بنچ کے سپرد کردیا گیا تھا جو 8 ججوں پر مشتمل تھا۔

آئینی بنچ نے اس مقدمے کی تفصیلی سماعت کے بعد مواخذے کے عمل کو درست قرار دیا ہے اور پارک گن کو باضابطہ طور پر برطرف کردیا ہے۔ اس طرح پارک وہ پہلی جنوبی کوریائی صدر بن گئی ہیں جنہیں ان کے عہدے سے برطرف کیا گيا ہے۔

جنوبی کوریائی عدالت نے پارک گن کو خفیہ سرکاری معلومات کی رازداری سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا اور کہا ہے کہ انہوں نے کئی اہم سرکاری دستاویزات افشا کیں اور اپنی دوست سہیلی سون سل چوئی کو سرکاری مداخلت کی اجازت دے کر قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ بدعنوانی کے ارتکاب سے پارک گن نے جمہوریت کی روح اور قانون کی حکمرانی کو سنجیدہ طور پر ٹھیس پہنچائی ہے لہذا انہیں برطرف کیا جاتا ہے۔ صدارت سے ان کی برطرفی کے بعد جنوبی کوریا میں مئی تک نئے صدارتی انتخابات کروائے جائیں گے۔

صدر پارک کی سہیلی چوئی سون سل پر بھی دھوکا دہی، غیرقانونی طور پر سرکاری اختیارات کے استعمال اور جنوبی کوریائی کمپنیوں سے بھاری رقوم وصول کرنے کے الزامات ہیں جن کےلیے وہ پہلے ہی سے حراست میں ہیں۔ البتہ یہ دونوں خواتین ان الزامات کی صحت سے انکار کرتی رہی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔