- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
مہنگا ڈیٹا پلان انٹرنیٹ کے فروغ میں رکاوٹ قرار
کراچی: ملک میں ڈیجیٹل تقسیم ختم کرنے کیلیے جی ایس ایم اے نے آئندہ بجٹ کیلیے حکومت پاکستان کو متعدد اقدامات تجویز کیے ہیں جو اسے وژن 2025 کے اہداف حاصل کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔
جی ایس ایم اے انٹیلی جنس کی جانب سے شائع کردہ اور ڈیلوئٹ سے تصدیق شدہ وہائٹ پیپر بھی پیش کیا جس میں یہ بات واضح کی گئی ہے کہ ملکی آبادی کے محض 47 فیصد لوگوں کے پاس موبائل سروس کی سبسکرپشن موجود ہے اور ان میں صرف 10 فیصد کے پاس 3G یا 4G ڈیٹا سروسز کی سبسکرپشن موجود ہے۔
دوسری جانب وژن 2025 میں درج حکومتی ارادوں کے باوجود اندازہ لگایا گیا ہے کہ 2020 تک ملک میں موبائل استعمال کرنے والوں کی تعداد میں صرف 5 فیصد اضافہ ہو سکے گا تاہم زیادہ تشویش کی بات یہ ہے کہ ملک میں 99 فیصد لوگ انٹرنیٹ تک رسائی کیلیے موبائل فون پر بھروسہ کرتے ہیں لیکن امکان ہے کہ 2020 تک 48 فیصد پاکستانی شہری موبائل سبسکرپشن سے محروم ہوں گے۔ اس کی ایک اہم وجہ موبائل سروس کا مہنگا ہونا ہے۔
ایک حالیہ سروے سے معلوم ہوا ہے کہ 1000 میں سے محض 57 فیصدپاکستانیوں کے پاس اپنا موبائل فون ہے۔ ان افراد کے مطابق وہ انٹرنیٹ استعمال نہیں کرتے ہیں جس کی بنیادی وجہ اسمارٹ فونز کابہت مہنگا ہونا ہے۔ سروے کے مطابق 42 فیصد افراد نے ڈیٹا پلان کے اخراجات کوبڑی رکاوٹ قرار دیا ہے جبکہ جی ایس ایم اے کے مطابق اس سلسلے میں حکومت کو ان مسائل سے نمٹنے کیلیے اہم اقدامات کرنا ہوں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔