- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
رش کے دوران فون کی گفتگو کو سیکرٹ بنانے والا ماسک
لندن: اگر آپ دفتر میں بیٹھے ہیں اور اپنے سیل فون پر دوران گفتگو اپنی بات دوسروں کو سنانے سے بچانا چاہتے ہیں تو اس کے لیے ایک الیکٹرانک ماسک تیار کرلیا گیا ہے۔
اعلیٰ ٹیکنالوجی کے اس شاہکار ماسک کے ذریعے گفتگو باہر نہیں جاتی کیونکہ یہ آپ کی آواز جذب کرلیتا ہے اس طرح ساتھ بیٹھے شخص تک آپ کی آواز نہیں جاتی اور یوں ساری بات چیت خفیہ رہتی ہے۔ یہ آپ کے فون کو بلیوٹوتھ کے ذریعے ملاتا ہے اور اس میں کانوں میں آواز کے لیے ہیڈفونزبھی ساتھ آتے ہیں۔
اب جب بھی آپ پرائیوٹ کال کریں تو اس ماسک کو منہ پرلگائیں اور اس کے اندر موجود نرم پیڈز آواز کو جذب کرلیں گے اور ساتھ ہی اس کے باہر موجود اسپیکر سے موسیقی خارج ہونے لگے گی جو آپ کی آواز کی تنسیخ کردے گی۔
اسے ’’ہش می‘‘ کا نام دیا گیا ہے جسے گلے کے گرد لپیٹ کر رکھا جاسکتا ہے۔ اس کے دونوں سروں پر مقناطیس لگے ہیں جو آپ کے ہونٹوں کے سامنے آکر منہ کو چھپالیتے ہیں تاہم اس طرح بات کرنا عجیب لگتا ہے لیکن اس کی افادیت شاید وہی بتاسکیں گے جنہیں اس ڈیوائس کی ضرورت ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔