- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
- کراچی؛ دو بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- ججوں کے خط کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے تمام ججوں سے تجاویز طلب کرلیں
- خیبرپختونخوا میں بارشوں سے 36 افراد جاں بحق، 46 زخمی ہوئے، پی ڈی ایم اے
- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی، اوپن مارکیٹ میں معمولی اضافہ
- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
- وزیراعظم کا اماراتی صدر سے رابطہ، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور
- پارلیمنٹ کی مسجد سے جوتے چوری کا معاملہ؛ اسپیکر قومی اسمبلی نے نوٹس لے لیا
- گزشتہ ہفتے 22 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، ادارہ شماریات
- محکمہ موسمیات کی کراچی میں اگلے تین روز موسم گرم و مرطوب رہنے کی پیش گوئی
- بھارت؛ انسٹاگرام ریل بنانے کی خطرناک کوشش نے 21 سالہ نوجوان کی جان لے لی
- قطر کے ایئرپورٹ نے ایک بار پھر دنیا کے بہترین ایئرپورٹ کا ایوارڈ جیت لیا
- اسرائیلی بمباری میں 6 ہزار ماؤں سمیت 10 ہزار خواتین ہلاک ہوچکی ہیں، اقوام متحدہ
- 14 دن کے اندر کے پی اسمبلی اجلاس بلانے اور نومنتخب ممبران سے حلف لینے کا حکم
جزئیات سے بھرپور چھوٹی عمارتیں بنانے والا فنکار
ایڈیلیڈ: جنوبی آسٹریلیا کے ایک محنتی اور باریک بین فنکار بڑی عمارتوں اور گھر کے ایسے چھوٹے ماڈلز بناتے ہیں جنہیں دیکھ کر عقل دنگ رہ جاتی ہے۔
جوشوا اسمتھ اپنے شاہکار فن پاروں کی نمائشیں لندن، پیرس، برلن اور ہانگ کانگ میں کرچکے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ بالکل نئی عمارتیں نہیں بناتے بلکہ سال خوردہ اور بوسیدہ گھر اور اس سے وابستہ اشیا کے چھوٹے ماڈل بناتے ہیں جو ان کے فن میں ایک نیا عنصر شامل کرتے ہیں۔
جوشوا نے اسٹینسل آرٹسٹ سے اپنے سفر کا آغاز کیا اور اس کے بعد انہوں نے کچھ نیا کرنے کی دھن میں منی ایچر (چھوٹی) عمارتیں اور شاہکار نمونے بنانے شروع کئے۔ انہوں نے یہ کام خود اپنی محنت اور تجربے سے سیکھا ہے۔ وہ زنگ آلود اور پرانی عمارتوں کو دیکھتے ہیں اور ان کی ہوبہو نقل تیار کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ گھر میں رکھے باریک اور چھوٹے برتن اور پھل تک بناتے ہیں۔ اسی طرح بجلی کے کھمبے اور پوسٹر تک ہوبہو ویسے ہی چھاپتے ہیں۔
نیچے دکھائی دینے والی پرانی بلڈنگ انہوں نے ہانگ کانگ میں دیکھی تھی اور اسے حقیقت کا روپ دینے کے لیے دن رات ایک کردیا ۔ وہ چاہتے ہیں کہ لوگ ان کے ماڈلوں میں شہری زندگی کے قدرے تاریک پہلو دیکھیں۔ نمونے کی چند تصاویر قارئین اور ناظرین کے لیے پیش کی جارہی ہیں۔ کہیں آپ ان اشیا کا تقابل اور موازنہ بھی کرسکتے ہیں.
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔