مائیکروسافٹ کا نابینا پروگرامر تیار کرنے کا منصوبہ

ویب ڈیسک  پير 20 مارچ 2017
پروجیکٹ ٹورینو کے پہلے مرحلے میں طالبعلموں کو فزیکل کوڈنگ سکھائی جاتی ہے اور اس پر مہارت کے بعد ڈجیٹل کوڈنگ کی تدریس کی جاتی ہے۔ فوٹو: بشکریہ مائیکروسوفٹ

پروجیکٹ ٹورینو کے پہلے مرحلے میں طالبعلموں کو فزیکل کوڈنگ سکھائی جاتی ہے اور اس پر مہارت کے بعد ڈجیٹل کوڈنگ کی تدریس کی جاتی ہے۔ فوٹو: بشکریہ مائیکروسوفٹ

واشنگٹن: پروگرامنگ اور کمپیوٹنگ سیکھنے کے لیے اب تیز نظر کی ضرورت نہیں رہے گی کیونکہ مائیکرو سافٹ کارپوریشن نے نابینا بچوں کو پروگرامنگ سکھانے کے اچھوتے منصوبے کا آغاز کر دیا ہے۔

مائیکروسافٹ کے ریسرچ ڈپارٹمنٹ نے ’پروجیکٹ ٹورینو‘ کا اجرا کیا ہے جس کے تحت بصارت میں خرابی کے شکار بچوں کو کوڈنگ سکھائی جاتی ہے۔ اس کے ذریعے 7 سے 11 سال کے بچے اپنے ہم جماعتوں کے ساتھ کوڈنگ سیکھ سکتے ہیں۔

پروجیکٹ ٹورینو میں سادہ اصولوں کے ذریعے بچوں کو ڈریگ اینڈ ڈراپ کمانڈ کے ذریعے کوڈنگ سکھائی جاتی ہے۔ ان سادہ امور کے ذریعے طالبعلم چھوٹے اور سادہ پروگرام بناسکتے ہیں مثلاً بھول بھلیوں سے گزرنا یا خلا میں آگے بڑھنا وغیرہ۔

ٹورینو کے تحت پلاسٹک کے موتی عین اسی طرح ایک دوسرے جڑتے ہیں جس طرح پروگرامنگ ٹولز میں کمانڈز دی جاتی ہیں۔ تاہم اسے کمپیوٹر کی بجائے فزیکل پروگرامنگ کہا جاسکتا ہے جس میں بچے اشیا کو چھو کر محسوس کرکے ان کو ایک دوسرے سے جوڑتے ہیں۔ مثلاً ایک بار جب اشیا درست جڑجائیں تو وہ موسیقی خارج کرتی ہیں۔ اس کے اگلے یعنی ایڈوانسڈ ورژن میں بچوں کو فزیکل سے ڈجیٹل کوڈنگ تک لے جایا جاتا ہے۔ اس طریقے سے بچے دھیرے دھیرے اصل پروگرامنگ سیکھنے لگ جاتے ہیں اور وہ پروگرامنگ پر مہارت حاصل کرنے لگتے ہیں۔

مائیکروسافٹ کا خیال ہے کہ اس طرح کوڈنگ کے اچھے ماہرین پیدا ہوں گے اور اداروں میں پروگرامنگ اور کوڈنگ کے ماہرین کی بڑھتی ہوئی طلب پوری کرنے میں مدد ملے گی۔ اسی طرح بصارت میں خرابی یا اندھے پن کے شکار افراد کو باعزت روزگار بھی میسر آسکے گا۔

پروجیکٹ ٹورینو کے مطابق دنیا بھر میں 28 کروڑ سے زائد افراد نابینا پن یا بصارت می کمی کے شکار ہیں۔ فی الحال اس پروجیکٹ کے بی ٹا ورژن میں 100 طالبعلم شامل کئے گئے ہیں اور ان کا نصاب بہت خاص انداز میں ترتیب دیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔