پاکستان نے بھارتی رتلے ڈیم کا معاملہ عالمی ثالثی عدالت لے جانے کا عندیہ دیدیا

نمائندہ ایکسپریس  پير 20 مارچ 2017
اجلاس كے پہلے روز بھارت نے رتلے پن بجلی منصوبے كے معاملے كو زیربحث لانے كی كوشش كی، ذرائع، فوٹو؛ فائل

اجلاس كے پہلے روز بھارت نے رتلے پن بجلی منصوبے كے معاملے كو زیربحث لانے كی كوشش كی، ذرائع، فوٹو؛ فائل

 اسلام آباد: پاک بھارت انڈس واٹرز کمشنرز کے درمیان وفد کی سطح پر ملاقات کے پہلے روز پاکستان نے اپنا مؤقف دو ٹوک انداز میں پیش کرتے ہوئے بھارتی رتلے ڈیم کا معاملہ عالمی ثالثی عدالت میں لے جانے کا عندیہ دیدیا۔

پاكستان اور بھارت كے انڈس واٹر زكمشنرز كا اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں پاكستان كی جانب سے انڈس واٹر كمشنر آ صف بیگ نے اپنے وفد كی قیادت كی جب كہ بھارتی وفد كی قیادت بھارت كے انڈس واٹر كمشنر پی كے سكسینا نے كی۔ اجلاس کے پہلے روز كی اندرونی كہانی سامنے آئی ہے جس میں پاكستان كی جانب سے رتلے سمیت دیگر آبی مسائل پربھرپور موقف اپنایا گیا، پاكستان نے بھارت پر واضح كر دیا كہ رتلے ڈیم كی تعمیر كے منصوبے كو عالمی ثالثی عدالت لے كر جائیں گے، پاكستانی مؤقف نے بھارت كو بیك فٹ پر ہٹنے پر مجبور كر دیا۔

ذرائع كے مطابق اجلاس میں بھارت نے رتلے پن بجلی منصوبے كے معاملے كو زیربحث لانے كی كوشش كی تاہم پاكستان كی جانب سے اس معاملے كودوطرفہ سطح پر حل كرنے كی بجائے عالمی ثالثی عدالت لے كر جانے كامؤقف اپنایا گیا۔ ذرائع كے مطابق پاكستان كی جانب سے دوٹوك موقف اپنایا گیا كہ رتلے پن بجلی منصوبہ ثالثی عدالت میں ہی حل ہونا چاہیے، اس منصوبے پر انڈس واٹر كمشنرز كے اجلاس میں كوئی بات چیت نہیں كی جائے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ اجلاس كے دوران پاكستان نے بھارت كی جانب سے تعمیر كیے جانے والے پن بجلی كے تین منصوبوں پكہل دل، معیار اور لوئر ول پن منصوبوں پر بھی اعتراضات اٹھائے۔

ذرائع نے بتایا پاكستانی حكام كا كہنا تھا كہ تین منصوبوں كو سندھ طاس معاہدے كی روسے دیكھا جائے، یہ تینوں منصوبے سندھ طاس معاہدے كی خلاف ورزی كرتے ہوئے تعمیر كیے جارہے ہیں اور ان كی تعمیر میں سندھ طاس معاہدے كی پاسداری نہیں كی جارہی۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ پہلے روز كے مذاكرات كے دوران بھارت كی جانب سے پاكستان كے اعتراضات كا كوئی ٹھوس جواب نہیں دیا گیا۔

ذرائع كا مزید كہنا ہے انڈس واٹركمشنرز كے کل كے اجلاس میں دونوں ملكوں كے زیر تعمیر منصوبوں كے دورے كے شیڈول پر اتفاق ہونے كا امكان ہے جب كہ سیلاب كی پیشگی اطلاع اور دریاؤں میں پانی كے بہاؤ كے ڈیٹا كے حوالے سے بھی پیش رفت متوقع ہے۔ كمشنرز كے کل كے اجلاس میں مستقبل میں اجلاس باقاعدگی سے منعقد كرنے كے حوالے سے بھی اہم پیش رفت متوقع ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔